021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
فیکٹری کے اثاثوں پر زکوٰۃ کا حکم
60521زکوة کابیانان چیزوں کا بیان جن میں زکوة لازم ہوتی ہے اور جن میں نہیں ہوتی

سوال

ہم نے 2001 میں ایک گارمینٹس کی فیکٹری لگائی،تقریباً60 لاکھ روپے مالیت سے پورا سیٹ اپ ڈالا،ہم نے اس وقت ایک مفتی صاحب سے پوچھا تھا کہ کیا ہم پر اس کی زکوٰۃ ہوگی ؟ انہوں نے ہمیں صراحتاً جواب دیا تھا کہ نہیں ہوگی ،کیوں کہ مشینری اگر بیچنے اور تجارت کی نیت سے نہ خریدی جائے تو اس پر زکوٰۃ واجب نہیں ہوتی۔سلسلہ چلتا رہا ہم نے زکوٰۃ ادا نہیں کی ،گذشتہ دنوں ان سے ملاقات ہوئی ،گفتگو کے دوران انہوں نے ہم سے پوچھا کہ زکوٰۃ وغیرہ ادا کرتے ہو؟ ہم نے کہا کہ باقاعدہ زکوٰۃ کی نیت سے حساب کتاب کر کے تو نہیں کرتے کیوں کہ آپ نے بتایا تھا کہ اس مشینری پر زکوٰۃ واجب نہیں ہوتی،کہنے لگے کے ہاں بھائی میں نے بتایا تھا لیکن اس سے حاصل ہونے والی آمدنی پر تو زکوٰۃ واجب ہوگی۔سوال یہ ہے کہ ان کی بات کس حد تک درست ہے اور میرے لیے کیا حکم ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مفتی صاحب کی بات بالکل درست ہے۔زمین،مشینری اور پلانٹ وغیرہ اگرتجارت کی نیت سے نہ خریدےجائیں، یعنی اگرخود ان کی تجارت مقصود نہ ہوتوان پر زکوٰۃ واجب نہیں ہوتی،البتہ ان کے ذریعہ جو آمدنی حاصل ہوتی ہے اس پر زکوٰۃ واجب ہوتی ہے۔لہٰذا آپ کو سیٹ اپ ڈالنے کے بعد سے آج تک جو آمدنی حاصل ہوئی ہے، آپ پر اس کی زکوٰۃ ادا کرنافرض ہے۔
حوالہ جات
الدر المختار - (2 / 264) ( ولا (زکوٰۃ)في ثياب البدن ) المحتاج إليها لدفع الحر والبرد ابن ملك ( وأثاث المنزل ودور السكنى ونحوها) وكذا الكتب وإن لم تكن لأهلها إذا لم تنو للتجارة غير أن الأهل له أخذ الزكاة وإن ساوت نصبا إلا أن تكون غير فقه وحديث وتفسير أو تزيد على نسختين منها هو المختار وكذلك آلات المحترفين إلا ما يبقى أثر عينه۔۔۔ الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) - (2 / 265) (قوله: وكذلك آلات المحترفين) أي سواء كانت مما لا تستهلك عينه في الانتفاع كالقدوم والمبرد أو تستهلك.
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب