اگرکوئی شخص اپنے دوست احباب سے یہ کہے کہ فلاں کومیراسلام کہناتویہ سلام پہنچاناضروری ہےیانہیں؟اگربھول جائے توکیاحکم ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
کسی کواگرکسی غائب تک سلام پہنچانے کی ذمہ داری سونپی جائے اوروہ اس کوقبول بھی کرلے تواس پرمتعلقہ شخص کوسلام پہنچاناواجب ہےاوراگربھول جائے تواس میں کوئی گناہ نہیں۔
حوالہ جات
الفتاوى الهندية (ج 43 / ص 113):
”وإذا أمر رجلا أن يقرأ سلامه على فلان يجب عليه ذلك ، كذا في الغياثية . “