کیا فرماتے ہیں علماءکرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمارے یہاں مزدور لوگ ظہر کی نماز کے بعد مسجد میں کچھ دیر کے لیے سوتے ہیں،کیا ان کا یہ فعل جائز ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
مسجد میں غیر معتکف کے لیے سونا مکروہ ہے۔ہاں اگر ضرورت کے موقع پر اعتکاف کی نیت کرلی جائے اور نیچے موٹا کپڑا بچھالیا جائے تاکہ مسجد کی قالین اور دریوں کو پسینہ وغیرہ نہ لگے تو اس کی گنجائش ہے۔اگر کوئی شدید ضرورت نہ ہو یا کوئی دوسری متبادل صورت موجود ہو تو ایسا کرنا بھی مناسب نہیں۔
حوالہ جات
قال العلامۃ ابن عابدین رحمہ اللہ تعالی:" يكره النوم والأكل في المسجد لغير المعتكف."
(رد المحتار:8/79)
فی الفتاوی الہندیۃ:" ويكره النوم والأكل فيه(المسجد )لغير المعتكف.
(5/321،دار الفکر)