021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ٹیکس بچاکر رقوم فلاحی کاموں میں خرچ کرنے کاحکم
62270-2جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

4۔ کیا یہ ضروری ہے کہ فرض کریں ہم اپنا پورا ٹیکس کلکولیٹ کرتے ہیں لیکن حکومت کو کم آمدنی بتاکر کم ٹیکس جمع کراتے ہیں اور جوفرق ہے وہ ہم کسی فلاحی کام میں خرچ کردیں اورکیا یہ خرچ کرنا ثواب کاباعث ہوگا ؟ کیونکہ حکومت ہمارے ٹیکسپیر کا پیسا ہماری قوم کی فلاح بہبود پر صحیح طریقہ پر خرچ نہیں کرتی ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

۔اگر حکومت جائز شرائط کے ساتھ ٹیکس وصول کررہی ہو تو ٹیکس بچاکر ان رقوم سے اس طرح کے کام کرنا جائز نہ ہوگا بلکہ قانون کے مطابق ٹیکس ادا کرناچاہئے ۔ کیونکہ جائز امور میں حکومت کی اطاعت واجب ہے ۔
حوالہ جات
الموسوعة الفقهية الكويتية (42/ 9) النائبة بمعنى: ما يفرض على بعض الناس من أموال إن كانت بحق كالذي يفرضه الإمام للمصلحة العامة، فهذه يجوز الكفالة بها عند الحنفية بالاتفاق بينهم؛ لأنها واجبة على كل مسلم موسر بإيجاب طاعة ولي الأمر فيما فيه مصلحة المسلمين ولم يلزم بيت المال، أو لزمه ولا شيء فيه ۔
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

احسان اللہ شائق صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب