کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ عمرو پر سجدہ سہو واجب ہوا تو اس نے سلام پھیرے بغیر ہی سجدہ کرلیا ،کیا اس کا سجدہ سہو ادا ہوگیا؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
احناف کے نزدیک سجدہ سہو کا وقت سلام کے بعد ہے،لیکن اگر کسی نے بغیرسلام سجدہ کرلیا تو بھی ادا ہوجائے گا۔
حوالہ جات
قال العلامۃ ابن نجیم رحمہ اللہ تعالی:" وهذا الخلاف في الأولوية ،حتى لو سجد قبل السلام لا يعيده؛ لأنه لو أعاد يتكرر، وإنه خلاف الإجماع، وذلك كان مجتهدا فيه. وروي عن أصحابنا :أنه لا يجزئه،ويعيده،كذا في المحيط .وفي غاية البيان: أن الجواز ظاهر الرواية ." (البحر الرائق:2/100،دار الكتاب الإسلامي)
وفی الفتاوی العالمگیریۃ:" ومحله بعد السلام،سواء كان من زيادة أو نقصان. ولو سجد قبل السلام أجزأه عندنا، هكذا رواية الأصول." (1/125،دار الفکر،بیروت)