کیا فرماتے ہیں علمائےکرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ بعض لوگ اذان دیتے وقت انگلیاں کانوں کے سوراخ میں ڈالتے ہیں،جبکہ بعض کانوں پر انگلیاں رکھ لیتے ہیں،ان میں سے کونسا طریقہ بہتر ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
زیادہ بہتر یہی ہے کہ انگلیاں کانوں کے سوراخوں میں ڈالی جائیں،کیونکہ اس طریقہ سےآواز زیادہ بلند ہوتی ہے۔
حوالہ جات
قال العلامۃ الحصکفی رحمہ اللہ تعالی:" (ويجعل) ندبا (أصبعيه في) صماخ (أذنيه) فأذانه بدونه حسن، وبه أحسن."
وقال العلامۃ ابن عابدین رحمہ اللہ تعالی:"قوله:( ويجعل أصبعيه إلخ): لقوله صلى الله عليه وسلم لبلال رضي الله عنه : "اجعل أصبعيك في أذنيك ؛فإنه أرفع لصوتك"وإن جعل يديه على أذنيه، فحسن؛ لأن أبا محذورة رضي الله عنه ضم أصابعه الأربعة ،ووضعها على أذنيه."
(الدر المختار مع رد المحتار:1/388،دار الفکر،بیروت)