021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
تصاویر والے کمرے میں نماز پڑھنے کا حکم
61945/57جائز و ناجائزامور کا بیانکھیل،گانے اور تصویر کےاحکام

سوال

بعض اوقات کمرے میں ایسا اخبار رکھا ہوتا ہے جس میں تصاویر ہوتی ہیں ، حالانکہ اس کمرے میں خواتین نما ز پڑھتی ہیں تو کیا ان کی نماز ہو جائے گی ؟ اگر یہ اخبا ر الماری میں چھپا کر رکھ دیا جائے تو کیا پھر بھی نماز پر کوئی اثر پڑے گا ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر تصاویر نمازی کے سامنے، دائیں یا بائیں طرف آویزاں ہوں تو نماز مکروہ تحریمی ہو گی، اسی طرح اگر سجدہ کی جگہ پر تصویر ہو تو بھی نما ز صحیح نہیں۔ اس کے علاوہ اگر اخبار زمین پر یا کسی میز وغیرہ یا الماری میں رکھا ہوا ہو تو نماز بلا کراہت درست ہو گی۔البتہ ایسی تصویروں والی چیزیں گھر میں لانے سے احتراز ضروری ہے، اور اگر مجبوری میں لانا پڑےتو تصویر چھپانے یا مٹانے کا اہتمام ضروری ہے۔
حوالہ جات
الدر المختار للحصفكي - (ج 1 / ص 648) " و(کرہ)أن يكون فوق رأسه أو بين يديه أو (بحذائه) يمنة أو يسرة أو محل سجوده (تمثال) ولو في وسادة منصوبة لا مفروشة." حاشية ابن عابدين (1 / 648) قوله ( لا المستتر بكيس أو صرة ) بأن صلى ومعه سرة أو كيس فيه دنانير أو دراهم فيها صور صغار فلا تكره لاستتارها بحر حاشية ابن عابدين (1 / 648) " قوله أو ثوب آخر كان فوق الثوب الذي فيه صورة ثوب ساتر له فلا تكره الصلاة فيه لاستتارها بالثوب بحر"   شرح معانی الآثار (419/5) فثبت بِما رويْنَا خُروج الصُّوَرِ التي فِي الثّیابِ ، مِنْ الصُّوَرِ الْمَنْهِي عَنْهَا ، وثبت أن الْمَنْهِيَّ عَنْهُ ، الصُّوَرُ الَّتِي هِيَ : نظير ما يفعله النصارى فِي كنائسهِمْ ، مِنْ الصُّوَرِ فِي جُدْرَانِهَا ، وَمِنْ تَعْليقِ الثّيابِ الْمُصَورةِ فِيهَا . فاما ما كان يوطَأُ وَيُمْتهنُ ، وَيفرش ، فهو خَارِجٌ مِنْ ذلك ، وَهَذَا مَذْهبُ أبِي حنیفَة ، وأَبِي يوسُف، وَمُحَمَّد ، رَحِمَهُمْ اللَّهُ تَعَالَى
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب