021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
کرسی پر بیٹھےنمازی کے سامنے گزرنا
62145/57نماز کا بیاننماز کےمتفرق مسائل

سوال

معذور آدمی جس کرسی پر نماز ادا کرتا ہے،اس کی اونچائی تقریباً ایک میٹر سے زیادہ ہوتی ہے۔تو کیا اس نمازی کے سامنے گزرنا جائز ہے ؟؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

شرعی سترہ وہ ہوتا ہے جونمازی کے سامنے کم سے کم ڈیڑھ فٹ اونچا اور ایک انگلی کے برابر موٹا ہو اب چونکہ کرسی کے آگے لگا ہوا تختہ اتنا اونچا نہیں ہوتا، لہٰذا ایسی کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنے والے کے آگے سے بغیر کسی سترہ کے گزرنا درست نہیں۔
حوالہ جات
الدرالمختار (1 / 636) "( ويغرز ) ندبابدائع ( الإمام ) وكذا المنفرد ( في الصحراء ) ونحوها ( سترة بقدر ذراع ) طولا ( وغلظ أصبع ) لتبدو للناظر ( بقربه ) دون ثلاثة أذرع ( على ) حذاء ( أحد حاجبيه ) لا بين عينيه والأيمن أفضل" الفتاوى الهندية[ 1 / 104] "وينبغي لمن يصلي في الصحراء أن يتخذ أمامه سترة طولها ذراع وغلظها غلظ الأصبع ويقرب من السترة ويجعلها على حاجبه الأيمن أو الأيسر والأيمن أفضل هكذا في التبيين وإن تعذر غرز العود لا يلقي كذا في الكافي"
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب