021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مردحضرات کا ہاتھ پیروں میں مہندی لگانا
62762/57جائز و ناجائزامور کا بیانلباس اور زیب و زینت کے مسائل

سوال

مرد حضرات کے لئے ہاتھ یا پیروں میں مہندی لگانا جائز ہے ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مرد حضرات کے لئے ہاتھ پیروں میں مہندی لگانا جائز نہیں، کیونکہ اس میں عورتوں کے ساتھ مشابہت ہے۔ البتہ اگر کسی عذر کی وجہ سے لگائے تو پھر جائز ہے۔
حوالہ جات
رد المحتار - (ج 27 / ص 89) "( قوله خضاب شعره ولحيته ) لا يديه ورجليه فإنه مكروه للتشبه بالنساء" شرح الوقاية لعلي الحنفي - (ج 5 / ص 237) "ويسن للنساء خضاب اليد والرجل، ويحرم على الرجال، وكذا يحرم أن يخضب أيدي الصبيان وأرجلهم" الفتاوى الهندية - (5 / 359) لا ينبغي أن يخضب يدي الصبي الذكر ورجله إلا عند الحاجة ويجوز ذلك للنساء كذا في الينابيع
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب