021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بغیر لائسنس میڈیکل سٹور کھولنا
62602/57جائز و ناجائزامور کا بیانخریدو فروخت اور کمائی کے متفرق مسائل

سوال

سوال: زید نے ادویات کے بارے میں ضروری تعلیم مکمل کی ہے اور پھر ایک میڈیکل سٹور کھولا ہے، لیکن حکومت کی طرف سے جو اجازت نامہ جاری کیا جاتا ہے وہ اس کے پاس نہیں ہے۔ زید معیاری ادویات فراہم کرتا ہے اور مناسب منافع کماتا ہے۔ کیا زید کی اس سٹور سے کمائی جائز ہے ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

حکومتی اجازت نامہ کے بغیر میڈیکل سٹور کھولنا قانوناً جرم ہے،جس کا گناہ اور قانونی سرزنش ہو گی۔ البتہ کمائی چونکہ اس کی محنت کا بدلہ اور ادویات کی قیمت ہوتی ہے اس لئے حلال ہے۔
حوالہ جات
البحر الرائق شرح كنز الدقائق للنسفي - (ج 4 / ص 346) والقبح المجاور لا يعدم المشروعية أصلاكالصلاة في الارض المغصوبة والبيع وقت النداء العناية شرح الهداية - (ج 6 / ص 46) وقوله ( والمنع لمعنى في غيره ) يعني توهم القدرة على الإعتاق لا يعدم المشروعية في نفسه كالبيع وقت النداء والصلاة في الأوقات المكروهة
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب