ان چیزوں کا بیان جن میں زکوة لازم ہوتی ہے اور جن میں نہیں ہوتی
سوال
سوال:زید نے بکر کو دو لاکھ روپے قرضہ دیا ہے، اس کی زکوۃ زید ادا کرے گا یا بکر ؟؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
صورتِ مسئولہ میں قرض دینے والے (زید)پر ان دولاکھ روپیہ کی زکوۃ فرض ہے لیکن اس کی ادائیگی اس وقت لازم ہوگی جب مقروض (بکر)یہ رقم واپس کردے گا یعنی جتنا عرصہ یہ رقم اس مقروض کے پاس رہے گی ، اس تمام عرصہ کی زکوۃ ادا کرنا لازم ہوگا لیکن اگر قرض خواہ مذکورہ رقم کے ملنے سے پہلے ہی ہر سال اپنے دیگر قابلِ زکوۃ اثاثوں(نقدی،مالِ تجارت،سونا چاندی وغیرہ) کے ساتھ اس رقم کی بھی زکوۃ ادا کردیا کرے تو اس طرح سے بھی زکوۃ ادا ہوجائے گی۔
حوالہ جات
رد المحتار - (ج 7 / ص 97)
"( و ) اعلم أن الديون عند الإمام ثلاثة : قوي ، ومتوسط ، وضعيف ؛ ( فتجب ) زكاتها إذا تم نصابا وحال الحول ، لكن لا فورا بل ( عند قبض أربعين درهما من الدين ) القوي كقرض ( وبدل مال تجارة ) فكلما قبض أربعين درهما يلزمه درهم"