03182754103,03182754104

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
متوقع مال پر زکوة کا حکم
61458زکوة کابیانزکوة کے جدید اور متفرق مسائل کا بیان

سوال

میری کمپنی نے مجھےvirtual shares دیئے ہوئے ہیں جن پر میرا قبضہ پانچ سال کیلئے ہے ۔ مگر نہ میں اس کو کہیں بیچ سکتا ہوں اور نہ ہی مارکیٹ میں کوئی مالی حیثیت ہے ۔مگر ہر سال کمپنی کو جو فائدہ ہوتا ہے اس کی ایک قیمت طے ہوتی ہے۔جیسے ایک شیئر کی قیمت ایک روپے ہے ۔ تو جس شخص کے پاس جتنے شیئرز ہوتے ہیں اس کو اسکے حساب سےپیسے مل جاتے ہیں۔ اور پانچ سال بعد کمپنی وہ شیئرز واپس لے لیتی ہے اور شاید اسکے کچھ پیسے بھی ادا کرتی ہے ۔ میری زکوٰة اٹھارہ شعبان کو بنتی ہے ۔ اور کمپنی نے ان شیئرز کا اعلان پہلی شعبان کو کیا کہ ان شیئرز کے پیسے اور سالانہ بونس جو آپ کی کارگردگی کی بنا ء پر آپکو ملتا ہے ۔ یہ دونوں چیزیں مع تنخواہ تیس شعبان کو ادا کیے جائیں گے ۔ نوٹ: یہ اعلان میری زکوٰة کی تاریخ سے چند روز قبل ہی ہو گیا تھا کہ سلمان کو کمپنی بونس کے دس ہزار اور شیئرز کے بیس ہزار، کل قیمت تیس ہزار ادا کرے گی ۔ اب کیا اٹھارہ شعبان کو زکوٰة نکالتے وقت ان تیس ہزار کی زکوٰة بھی ادا کرونگا یا نہیں جو مجھے بعد میں ادا ہونگے ، ازراہ کرم شریعت کی روشنی میں میری رہنمائی فرمائیں ۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

شرعاً انسان ھبہgift کا مالک اس وقت بنتا ہے جب اس پر قبضہ کر لےاور زکوة صرف ایسےمال کی ادا کرنا واجب ہے جو ملکیت میں ہو۔ مذکورہ صورت میں دیے گئے Shares کمپنی کے ایک خاص حصہ کی نما ئندگی کرتے ہیں، جس سے آنے والا نفعDividend آپ کو ھبہgift کیا گیا ہے ۔یہ نفع جب تک آپ کو مل نہ جا ئے آپکی ملکیت میں داخل نہیں ہو گا۔لہذا س پر زکوة بھی نہیں ہو گی۔ یہی حکم بونس کا ہے۔لہذا اٹھارہ شعبان کے بعد بونس اور Dividend کے طور پرملنے والی رقم پر زکوٰة ادا کرنا آپ پر واجب نہیں۔ البتہ اٹھارہ شعبان تک جتنے دن کام کر چکے اور انکی تنخواہ ملنا باقی ہے زکوٰة ادا کر تے وقت دیگر مال میں اسے شمار کر کےاس کی زکوٰة ادا کرنا بھی واجب ہے۔
حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (5/ 688) شرائط صحتها (في الموهوب أن يكون مقبوضا غير مشاع مميزا غير مشغول) كما سيتضح. الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 259) (قوله ملك نصاب) فلا زكاة في سوائم الوقف والخيل المسبلة لعدم الملك الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 305) اعلم أن الديون عند الإمام ثلاثة: قوي، ومتوسط، وضعيف؛ (فتجب) زكاتها
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب