021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مزارع پر عشر کا حکم/عشر مزارع پر ہے یاکسان پر؟
61744زکوة کابیانعشر اور خراج کے احکام

سوال

ہمارے ہاں پنجاب میں لوگ حصہ داری پر زمین کاشت کرتے ہیں۔زمین کا مالک خرچ کرتا ہے اور کسان کام کرتا ہے۔ اور طے یہ ہوتا ہے کہ کسان کو حاصل ہونے والے غلے کا آٹھواں حصہ دیا جائے گا۔پوچھنا یہ ہے کہ غلہ آنے کے بعدعشر کون ادا کرے گا۔مالک زمین یا کسان یا دونوں اپنے اپنے حصے کا ادا کریں گے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

عشر کا شرعی اصول یہ ہے کہ اگر بیج زمین کے مالک کی طرف سے ہو تو ساری پیداوار کا عشر زمین کے مالک پر واجب ہوگااور اگربیج کسان کی طرف سے ہو تو دونوں اپنے اپنے حصہ کا عشرادا کریں گے۔ پہلی صورت میں طریقہ یہ ہوگا کہ پہلے کسان کا حصہ مجموعی پیداوار سے الگ کیا جائیگاپھر زمین کا مالک اپنے حصہ سے پوری پیداوار کے مطابق عشر ادا کرے گا۔ جبکہ دوسری صورت میں پہلے کسان کا حصہ الگ کیا جائے گا پھر دونوں اپنے اپنے حصے کا عشر ادا کریں گے۔
حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 335) (قوله: وفي المزارعة إلخ) قال في النهر ولو دفع الأرض العشرية مزارعة أن البذر من قبل العامل فعلى رب الأرض في قياس قوله لفسادها وقالا في الزرع لصحتها، وقد اشتهر أن الفتوى على الصحة وإن من قبل رب الأرض كان إجماعا. اهـ. ومثله في الخانية والفتح. واللہ سبحانہ و تعالی اعلم
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب