سوال: ایک شخص کا کہنا ہے کہ جب بیوی کا انتقال ہو جائے تو شوہر کے لیےاسکا چہرہ دیکھنا ،اسے چھونا ،جنازے کو کندھا دینااور قبر میں اتارنا جائز نہیں اسکا کہنا ہے کہ مرنے کے بعد اسکا نکا ح ٹوٹ جاتا ہےکوئی تعلق باقی نہیں رہتا۔کیا اس کی بات درست ہے شریعت کی روشنی میں اس مسئلہ کا حل تحریر فرما دیں۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
بیوی کے فوت ہونے کے بعد شوہرکو اسکا چہرہ دیکھنے اور جنازے کو کندھا دینے کی شرعاً اجازت ہے البتہ چھونا جائز نہیں اور اگر قبر میں اتارنے کے لیے کو ئی محرم نہ ہو تو اس کی بھی گنجائش ہے۔
حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 198)
(ويمنع زوجها من غسلها ومسها لا من النظر إليها على الأصح) منية.
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(قوله لا من النظر إليهما على الأصح) عزاه في المنح إلى القنية، ونقل عن الخانية أنه إذا كان للمرأة محرم يممها بيده وأما الأجنبي فبخرقة على يده ويغض بصره عن ذراعها وكذا الرجل في امرأته إلا في غض البصر اهـ ولعل وجهه أن النظر أخف من المس فجاز لشبهة الاختلاف والله أعلم
واللہ سبحانہ و تعالی اعلم