سوال:اگر کوئی شخص روزہ نہ رکھ سکے تو اسے فی روزہ کتنا فدیہ ادا کرنا ہو گا اور اگر کوئی شخص غریب بھی ہو اور روزہ بھی نہ رکھ سکے تو وہ فدیہ کیسے ادا کرے گا ؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
اگر کوئی شخص کسی عذر کی وجہ سے روزہ نہ رکھ سکے تو اس پر فرض ہے کہ بعدمیں جب قدرت حاصل ہو اس کی قضاء کرے اور اگر عذز ایسا ہے کہ غالب گمان ہے کہ بعد میں بھی روزہ رکھنے کی قدرت حاصل نہ ہو سکے گی تو ایسے شخص پر لازم ہے کہ جتنے روزے نہیں رکھ سکا ان کا فدیہ ادا کرے۔اگر ایساشخص تنگ دست ہو کہ فدیہ بھی ادا نہ کر سکے تواسے چاہیے کہ استغفار کرے امید ہے کہ استغفار سے اس کمی کی تلافی ہو جائے گی۔ البتہ اگر بعد میں کہیں اس کے پاس اتنا مال آجائے کہ آسانی سےفدیہ ادا کر سکے تو ادا کرنا لازم ہو گا۔
ایک روزہ کا فدیہ کم از کم 2.25 کلو گرام گندم یا اس کی قیمت کے برابر ہے۔
حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 427)
(وللشيخ الفاني العاجز عن الصوم الفطر ويفدي) وجوبا ولو في أول الشهر وبلا تعدد فقير كالفطرة لو موسرا وإلا فيستغفر الله هذا إذا كان الصوم أصلا بنفسه وخوطب بأدائه
واللہ سبحانہ و تعالی اعلم