زید نے اپنی بیوی کو اس کے سامنے تین بار طلاق دی،اب وہ یہ کہتا ہے کہ یہ طلاق نہیں ہوئی کیونکہ یہ طلاق گواہوں کے سامنے نہیں دی گئی۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
طلاق کے لیے گواہوں کی ضرورت نہیں ہے ،بغیر گواہوں کے بھی طلاق ہو جاتی ہے،اس لیے تین طلاق کے بعد اب وہ عورت زید کی بیوی نہیں رہی اور اس کے ساتھ رہنا زید کے لیے حرام ہے۔
حوالہ جات
الهداية في شرح بداية المبتدي (1/ 224)
ويقع طلاق كل زوج إذا كان عاقلا بالغا