021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
طلاق کے لیے گواہ ہونا ضروری نہیں
62707طلاق کے احکامطلاق دینے اورطلاق واقع ہونے کا بیان

سوال

زید نے اپنی بیوی کو اس کے سامنے تین بار طلاق دی،اب وہ یہ کہتا ہے کہ یہ طلاق نہیں ہوئی کیونکہ یہ طلاق گواہوں کے سامنے نہیں دی گئی۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

طلاق کے لیے گواہوں کی ضرورت نہیں ہے ،بغیر گواہوں کے بھی طلاق ہو جاتی ہے،اس لیے تین طلاق کے بعد اب وہ عورت زید کی بیوی نہیں رہی اور اس کے ساتھ رہنا زید کے لیے حرام ہے۔
حوالہ جات
الهداية في شرح بداية المبتدي (1/ 224) ويقع طلاق كل زوج إذا كان عاقلا بالغا
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب