021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
شریک کی خریدی ہوئی زمین میں شرکت
62778شرکت کے مسائلشرکت سے متعلق متفرق مسائل

سوال

دوسرے فریق نے اس زمین کے ساتھ ملی ہوئی دوسری زمین خرید کر اس کے ساتھ ملا دی ہے اور کاغذات بھی دونوں کے اکھٹے بنائے ہیں جبکہ اس زمین کا راستہ ہماری مشترکہ زمین سے ہے۔اب میں چاہتا ہو کہ وہ اس زمین میں مجھے شریک کرے۔یا ہماری مشترکہ زمین کے کاغذات الگ سے بنوا کر اس زمین کو الگ کریں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

آپ کے پارٹنر نے جو زمین خریدی ہے آپ اس زمین میں اس کے ساتھ شریک نہیں ہیں، اس لیے آپ کا اس کے ساتھ اس زمین میں صرف راستہ ایک ہونے کی وجہ سے شرکت کا مطالبہ درست نہیں ،البتہ اگر آپ کا پارٹنر آپ سے زمین کی قیمت لے کر آپ کو شریک کرنا چاہے تو یہ درست ہے،لیکن اگر وہ آپ کو اس زمین میں شریک نہ کرے تو پھر آپ کا اس زمین کو مشترکہ زمین سے الگ کرنے کا مطالبہ درست ہے۔ آپ کا پارٹنر اگر اپنے لیے ہوئے پلاٹ کے لیے مشترکہ زمین میں سے اپنے حصہ پر اپنے پلاٹ کے لیے راستہ بنائے یا آپ سے اپنے پلاٹ کے لیے راستہ خریدے دونوں صورتیں درست ہیں۔
حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (5/ 77) (قوله وصح بيع الطريق) ذكر في الهداية أنه يحتمل بيع رقبة الطريق وبيع حق المرور، وفي الثاني روايتان اهـ. ولما ذكر المصنف الثاني فيما يأتي علم أن مراده هنا الأول. ثم في الدرر عن التتارخانية: الطريق ثلاثة: طريق إلى الطريق الأعظم. وطريق إلى سكة غير نافذة، وطريق خاص في ملك إنسان فالأخير لا يدخل في البيع بلا ذكره أو ذكر الحقوق أو المرافق، والأولان يدخلان بلا ذكر. اهـ ملخصا. وحاصله: لو باع دارا مثلا دخل فيهما الأولان تبعا بلا ذكر بخلاف الثالث.
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب