021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
انشورنس کے لیے ملازمین کا دستخط کرنا
63012سود اور جوے کے مسائلسود اورجوا کے متفرق احکام

سوال

سوال:کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس بارے میں کہ : کمپنی اپنے ملازمین کاانشورنس کرواتی ہے، جس کے لیے ملازمین سے دستخط لیتی ہے ۔ ملازمین اس پرمجبور ہوتے ہیں۔ جیساکہ علمائے کرام فرماتے ہیں کہ انشورنس ناجائز ہے۔ تو کیا ملازمین کے لیے انشورنس کے لیے دستخط کرنا جائز ہوگاَ؟ اگر جائز نہیں ہے تو اس صورت میں ملازمین کو کیا کرنا چاہیے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

کمپنی کا انشورنس کروانا، ناجائز ہے۔ البتہ ملازمین کا دستخط کرنا جائز ہے، کیونکہ یہ ناجائز معاملہ کمپنی کر رہی ہے، ملازمین کا اس معاملہ میں کوئی عمل دخل نہیں ہے۔ دستخط کرنے نہ کرنے سے اس معاملہ میں کوئی فرق نہیں پڑتا۔
حوالہ جات
تبيين الحقائق شرح كنز الدقائق وحاشية الشلبي (3 / 297): ألا ترى أن العصير والخشب الذي يتخذ منه المعازف لا يكره بيعه لأنه لا معصية في عينها واللہ سبحانہ و تعالی اعلم
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب