021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ملاوٹ اور ناپ تول میں کمی کرنا
62031خرید و فروخت کے احکامخرید و فروخت کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

ج- اس جائیداد کا کچھ حصہ کرائے پر دیا ہوا ہےاور کچھ "ز" کے بچے چلا رہے ہیں۔ جو حصہ "ز" کے بچوں کے زیرِ تصرف ہے اس پر ہونے والے کاروبار میں "ز" کے بیٹے ملاوٹ اور ناپ تول میں کمی وغیرہ سے بھی کام لیتے ہیں۔ کیا اس جائیداد سے آمدنی لینا حرام ہے یا حلال؟ حلال ہے تو کون سا حصہ اور کس کے لیے اور حرام ہے تو کون سا حصہ اور کس کے لیے؟ یا مطلقاً؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اوپر ذکر کردہ تفصیل کے مطابق اگر مذکورہ جائیداد "ش" کی ملکیت میں آگئی ہو تو اس کے مرنے کے بعد اُسی کی اولاد میں تقسیم ہوگی اس میں "ز" کے بیٹوں کا حصہ نہ ہوگا۔ نیز کاروبار میں یقینی ملاوٹ اور ناپ تول میں کمی سےحاصل کی گئی آمدنی کے بقدر حرام ہوگی، باقی آمدنی پر اس سے فرق نہیں پڑے گا۔
حوالہ جات
{وَيْلٌ لِلْمُطَفِّفِينَ (1) الَّذِينَ إِذَا اكْتَالُوا عَلَى النَّاسِ يَسْتَوْفُونَ (2) وَإِذَا كَالُوهُمْ أَوْ وَزَنُوهُمْ يُخْسِرُونَ (3)} [المطففين: 1 - 3]
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب