چچا کا کہنا ہے کہ جس قیمت پر میرے والد صاحب نے تقریباً 14 سال پہلے جو حصے بہنوں سے خریدے تھے، وہ تمام حصے آج مجھے اسی قیمت پر فروخت کردو۔ لیکن اس بات پر ہم راضی نہیں ہیں اور ہم آج کی مارکیٹ ویلیو کے حساب سے فروخت کرنا چاہتے ہیں۔
کیا چچا کا اپنی مرضی کی قیمت پر حصے خریدنے کے لیے ہمیں شرعاً مجبور کرسکتے ہیں؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
آپ کے والد نے اپنی بہنوں سے ان کے جو حصے باہمی رضامندی سے خریدے تھے، آپ کے چچا کو ان میں مطالبے کا شرعاً کوئی حق نہیں۔