69896 | میراث کے مسائل | میراث کے متفرق مسائل |
سوال
مفتی صاحب ! ایک شخص کے ورثہ میں 6 بیٹے ،3 بیٹیاں اور ایک بیوی ہے۔چار لاکھ تیس ہزار روپے ان کے ترکہ میں ہیں اس کی تقسیم شرعی کیسے ہوگی؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
اگر مرحوم کے ورثاء میں والدین،دادا ،دادی وغیرہ دیگر ورثاء میں سے کوئی موجود نہیں ہے اور صرف یہی ورثاء ہیں جو سوال میں درج ہیں تو مرحوم کے ترکہ سے تجہیز وتکفین کا خرچ نکالنے کے بعد اگر ان کے ذمہ قرض وغیرہ مالی واجبات ہوں تو وہ ادا کیے جائیں، پھر اگر انہوں نے کوئی وصیت کی ہو تو باقی ماندہ ترکہ کے ایک تہائی تک اسے پورا کیا جائے، پھر جو ترکہ بچ جائے اس میں سے بیوہ کو 12.5فیصد اور ہر بیٹے کو 11.66 فیصد اور ہر بیٹی کو 5.833 فیصد حصہ دیا جائے گا۔صورت مسئولہ کے مطابق اگر بچنے والی رقم 430000 ہے تو اس میں سے بیوہ کو 53750 ، ہر بیٹے کو 50166.33 اور ہر بیٹی کو 25083.33 روپے ملیں گے۔تفصیل کے لیے درج ذیل نقشہ ملاحظہ ہو۔
نمبر شمار |
ورثہء |
عددی حصہ |
فیصدی حصہ |
1 |
بیوی |
15 |
12.5% |
2 |
بیٹا |
14 |
11.6666 |
3 |
بیٹا |
14 |
11.6666 |
4 |
بیٹا |
14 |
11.6666 |
5 |
بیٹا |
14 |
11.6666 |
6 |
بیٹا |
14 |
11.6666 |
7 |
بیٹا |
14 |
11.6666 |
8 |
بیٹی |
7 |
5.8333 |
9 |
بیٹی |
7 |
5.8333 |
10 |
بیٹی |
7 |
5.8333 |
کل |
|
120 |
100 |
حوالہ جات
قال اللہ تبارک و تعالی: وَلَهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْتُمْ إِنْ لَمْ يَكُنْ لَكُمْ وَلَدٌ فَإِنْ كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَكْتُمْ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّةٍ تُوصُونَ بِهَا أَوْ دَيْنٍ.(سورۃ النساء:12)
و قال أ یضا:يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلَادِكُمْ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنْثَيَيْنِ.(سورۃ النساء:11)
محمد عثمان یوسف
دارالافتاء جامعۃ الرشید،کراچی
14محرم الحرام 1442ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد عثمان یوسف | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب |