021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
امام کے تقررکیلئے اصول بنانے کاطریقہ
70426جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

زیدکاایک مسجدمیں بطورامام تقررہوا،لیکن باقاعدہ انتظامیہ سے کوئی معاہدہ طے نہیں پایا،جس کی وجہ سے روز کمیٹی  والے امام پرالزام تراشی کرتے ہیں ،چھوٹی چھوٹی باتوں پر نکالنے کی دھمکی دینا اورامام کے ساتھ برے سلوک سے پیش آنا معمول ہے،اس کی وجہ سے کئی امام مسجد سے تنگ ہوکرچلے جاتے ہیں۔ہماری راہنمائی فرمائیں، امام اورکمیٹی کےدرمیان تقرر،اخراج، اورتنخواہ کے حوالہ سےکیااصول اورمعاہدہ طے کیاجائے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

امامت شرعی لحاظ سے اہم ذمہ داری  ہونے کے ساتھ ایک اہم منصب بھی ہے،اس لئے امام کوعزت دینا اوراس کی معاشی ضروریات کاخیال رکھنا معاشرہ کی ذمہ داریوں میں شامل ہے،امام کے ساتھ برے سلوک سےپیش آنا،معمولی باتوں پرامام کوڈرانادھمکانا شرعی ،اخلاقی کسی اعتبارسے  بھی درست نہیں، اس لئے کمیٹی کے ذمہ داران اپنارویہ  درست کر کے امام سے اچھے اخلاق کے ساتھ پیش آنےکااہتمام کریں۔

امام اورمسجدکی انتظامیہ کے درمیان معاہدہ شرعی اعتبارسے اجارہ کاہوتاہے،اجارہ کے صحیح ہونے کیلئے ذمہ داریوں،اوقات،مدت اورمعاوضہ کاتعین کرناضروری ہے،اس کے بغیریہ معاہدہ درست نہیں ہوتا،اس لئے معاہدہ کے وقت  یہ ساری چیزیں طے کی جائیں۔

ان مذکورہ بالاچیزوں کے تعین کیلئے کمیٹی کاایک منتخب سربراہ کاہوناضروری ہے تاکہ یہ سارے معاملات طے کرسکے اور اختلاف کی صورت میں اس کی رائے کولیاجائے،اسی طرح امام صاحب سے رابطہ بھی فقط سربراہ کاہو،ہرشخص کواس کی اجازت نہ ہو، یہ سربراہ کمیٹی کے ارکان سے مشاورت کے ذریعہ امام کی حقیقی مجبوریوں اورمسجد کے فنڈز کوسامنے رکھتے ہوئے معاوضہ اورسالانہ اضافہ کے حوالہ سےاصول وضوابط بنالے۔

حوالہ جات
۔۔۔

۔۔۔۔

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب