021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
طیارہ حادثے میں شہید افراد کے ساز و سامان کا حکم
70444میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

میرا بیٹا وقاص طارق، میری بہو ندا وقاص، میری پوتی آئمہ وقاص اور میرا پوتا عالیان وقاص لاہور سے کراچی آتے ہوئے پی آئی اے کے طیارہ حادثے میں شہید ہو گئے تھے۔ میرا بیٹا وقاص اور بہو ندا دونوں ملازمت کرتے تھے۔

میرے بیٹے نے لاہور میں ایک گھر کرائے پر لیا تھا جس کا ایگریمنٹ میرے بیٹے کے نام ہے۔ یہ گھر بحریہ ٹاؤن میں ہے۔ میرے بیٹے کی شہادت کے بعد اس کے سسر نے اپنے تعلقات کا استعمال کرتے ہوئے اس گھر کو بند کروا دیا ہے اور ہماری اس گھر تک کوئی رسائی نہیں ہے۔ اس گھر میں موجود ساز و سامان کا حق دار کون ہوگا۔ نیز میرے بیٹے اور بہو کا ایک مشترکہ بینک اکاؤنٹ تھا جسے میرے بیٹے کی شہادت کے بعد اس کے سسر نے ذاتی طور پر بند کروا دیا تھا۔ اس رقم کا حق دار کون ہوگا؟

 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

سوال میں مذکور صورت اگر واقع کے مطابق ہے تو گھر میں موجود سامان اور اکاؤنٹ میں موجود رقم بیٹے یا بہو میں سے جس کی ملکیت تھی اس کے ورثاء کا حق ہے اور بیٹے کے سسر کو ان چیزوں سے ورثاء کو روکنے کا شرعاً اختیار نہیں ہے۔  اگر پھر بھی روکیں گے تو یہ ان کی طرف سے ظلم ہوگا اور وہ عند اللہ گناہ گار ہوں گے۔

حوالہ جات
۔۔

محمد اویس پراچہ           

دار الافتاء، جامعۃ الرشید

تاریخ: 17/ ربیع الاول 1442ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس پراچہ

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب