021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
چیز ڈبے پر تحریر تفصیلات کی بنیاد پر بیچنا
70803خرید و فروخت کے احکامخرید و فروخت کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

چین میں مینوفیکچرز آرڈر کے مطابق کچھ بھی تیار کر دیتے ہیں اور تیار کروانے والا جو لکھوانا چاہے وہ لکھ دیتے ہیں۔ مثلاً ایک مشین ہے جو 600 واٹ بجلی لیتی ہے لیکن آرڈر دینے والا مینوفیکچر کو کہتا ہے کہ اس پر 400 واٹ لکھ دو تو وہ لکھ دیتا ہے۔ ہم تو آرڈر دینے والی کمپنی سے چیز خریدتے ہیں تو ہمیں اس بات کا علم نہیں ہوتا کہ چیز لکھے ہوئے سے مختلف ہے یا نہیں؟ ہم اپنے اسٹور پر وہی لکھتے ہیں جو اس چیز کے ڈبے پر لکھا ہوتا ہے اور وہی کہہ کر بیچتے ہیں۔ کیا یہ جائز ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

سوال میں مذکور صورت میں اگر آپ کو یہ علم نہیں ہے کہ کمپنی نے اس پراڈکٹ میں یا اس کی تفصیلات تحریر کرنے میں کوئی جعل سازی کی ہے یا نہیں، تو آپ کے لیے اسے بیچنا جائز ہے اور اس کی تحقیق کی ذمہ داری آپ پر نہیں ہے۔  البتہ اگر آپ کے علم میں ہو کہ اس میں جعل سازی کی گئی ہے تو آپ کے لیے ضروری ہے کہ اسے بیچنے سے قبل کسٹمر کو اس جعل سازی سے آگاہ کریں۔

حوالہ جات
"عن أبي هريرة، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم مر على صبرة من طعام، فأدخل يده فيها، فنالت أصابعه بللا، فقال: يا صاحب الطعام، ما هذا؟، قال: أصابته السماء يا رسول الله، قال: أفلا جعلته فوق الطعام حتى يراه الناس، ثم قال: من غش فليس منا."
(سنن الترمذي، 2/597، دار الغرب الاسلامی)

محمد اویس پراچہ     

دار الافتاء، جامعۃ الرشید

تاریخ: 5/ جمادی الاولی 1442ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس پراچہ

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب