021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
گرافک ڈیزائننگ میں تصاویر میں تبدیلی کرنا
70810خرید و فروخت کے احکامخرید و فروخت کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

کیا گرافک ڈیزائننگ کا کام جائز ہے؟ اس میں بعض اوقات ہمیں فیملی فوٹوز وغیرہ پر بھی کام کرنا ہوتا ہے مثلاً کسی فیملی فوٹو کا بیک گراؤنڈ ختم کرنا ہوتا ہے۔ اسی طرح کسی خاتون یا مرد کی تصویر میں بھی تبدیلی کرنی ہوتی ہے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ڈیجیٹل تصویر تصویر محرم میں داخل ہے یا نہیں؟ اس بارے میں مفتیان کرام کی درج ذیل تین آراء پائی جاتی ہیں:

1.     یہ تصویر محرم میں داخل ہے۔

2.     یہ تصویر نہیں، عکس ہے اس لیے جائز منظر کی تصویر بنانا اور دیکھنا درست ہے۔

3.     تصویر ہے لیکن کسی معتبر دینی و دنیوی مصلحت کے موقع پر اس کے بنانے کی گنجائش ہے۔

ہمارے دار الافتاء کے حضرات کی رائے یہ ہے کہ ڈیجیٹل تصویر تصویر تو ہے لیکن چونکہ اس کے تصویر ہونے یا نہ ہونے کے بارے میں درجہ بدرجہ ایک سے زیادہ آراء پائی جاتی ہیں اس لیے ڈیجیٹل تصویر مطلقاً ممنوع تصویر میں داخل نہیں ہے۔ یہ بلا ضرورت و حاجت ممنوع ہے اور بضرورت کسی جائز مقصد کے لیے بنانا درست ہے۔ سوال میں مذکور صورت میں تبدیل کی گئی تصویر کا بضرورت استعمال بھی ممکن ہے اور بلاضرورت بھی،  لہذا  گرافکس ڈیزائنر  کے لیے یہ بنانا جائز ہے ، الا یہ کہ یہ علم ہو جائے کہ مالک اس کا ناجائز یا بلا ضرورت استعمال کرے گا تو پھر یہ بنانا جائز نہیں ہوگی۔

حوالہ جات
۔۔

محمد اویس پراچہ     

دار الافتاء، جامعۃ الرشید

تاریخ: 5/ جمادی الاولی 1442ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس پراچہ

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب