021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
وارث کا تقسیم سے پہلے ترکہ سے اپنا قرض ادا کرنا
70794میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

ہمارے ایک بھائی نے اپنے ذاتی کاروبار کے لیے بینک سے قرضہ لیا تھا۔ان کو  کاروبار میں نقصان ہوگیا جس کی وجہ سے وہ بینک کا نادہندہ ہوگیا۔والد صاحب کی خواہش تھی کہ ان کے پاس جو پیسہ ہے اس سے وہ اپنے بیٹے کے بینک کا قرضہ اتاردے۔بوجوہ بینک سے معاملات طے نہ ہوسکے،جس کی وجہ سے قرض کی ادائیگی والد صاحب کی زندگی میں نہ ہوسکی۔اوپر بیان کیے گئے والد کے ترکہ میں جو پیسہ موجود ہے یہ اسی مقصد کے لیے تھا۔

کیا ترکہ کے پیسے سے بھائی کا قرض ادا کیا جاسکتا ہے جیسا کہ والد صاحب کی خواہش تھی، جبکہ دوسرے ورثاء اس پر راضی نہیں ہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مذکورہ پیسہ والد صاحب کا ترکہ ہے جوان کے ورثاء میں تقسیم کرنا ضروری ہے۔ تقسیم سے پہلے اس سے مذکورہ قرضہ ادا نہیں کیا جاسکتا۔ البتہ اگر تمام ورثاء بالغ ہوں اور  قرضہ ادا کرنے پر راضی ہوں تو پھر ترکہ سے قرضہ ادا کیاجاسکتا ہے۔

حوالہ جات
٫٫٫٫

سیف اللہ

             دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

                                                                                      ھ05/05/1442

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سیف اللہ بن زینت خان

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب