70794 | میراث کے مسائل | میراث کے متفرق مسائل |
سوال
ہمارے ایک بھائی نے اپنے ذاتی کاروبار کے لیے بینک سے قرضہ لیا تھا۔ان کو کاروبار میں نقصان ہوگیا جس کی وجہ سے وہ بینک کا نادہندہ ہوگیا۔والد صاحب کی خواہش تھی کہ ان کے پاس جو پیسہ ہے اس سے وہ اپنے بیٹے کے بینک کا قرضہ اتاردے۔بوجوہ بینک سے معاملات طے نہ ہوسکے،جس کی وجہ سے قرض کی ادائیگی والد صاحب کی زندگی میں نہ ہوسکی۔اوپر بیان کیے گئے والد کے ترکہ میں جو پیسہ موجود ہے یہ اسی مقصد کے لیے تھا۔
کیا ترکہ کے پیسے سے بھائی کا قرض ادا کیا جاسکتا ہے جیسا کہ والد صاحب کی خواہش تھی، جبکہ دوسرے ورثاء اس پر راضی نہیں ہیں؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
مذکورہ پیسہ والد صاحب کا ترکہ ہے جوان کے ورثاء میں تقسیم کرنا ضروری ہے۔ تقسیم سے پہلے اس سے مذکورہ قرضہ ادا نہیں کیا جاسکتا۔ البتہ اگر تمام ورثاء بالغ ہوں اور قرضہ ادا کرنے پر راضی ہوں تو پھر ترکہ سے قرضہ ادا کیاجاسکتا ہے۔
حوالہ جات
٫٫٫٫
سیف اللہ
دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی
ھ05/05/1442
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | سیف اللہ بن زینت خان | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |