021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
من صلی علی روح محمد فی الارواح کی روایت کی اسنادی حیثیت
70912حدیث سے متعلق مسائل کا بیانمتفرّق مسائل

سوال

مولانا زکریا رحمہم اللہ نے فضائل درود شریف میں حدیث نمبر۹ کے تحت یہ حدیث ذکر کی ہے":اللهم صل علی روح محمد فی الأرواح وعلی جسد محمد فی الأجساد وعلی قبرمحمد فی القبور" سوال یہ ہے کہ کیا یہ حدیث صحیح ہے؟ اس کی اسنادی حیثیت واضح فرمادیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

تلاش کے باوجود سوال میں ذکرکی گئی روایت ہمیں حدیث کی مستند کتب میں کہیں نہیں ملی، لہذا جب تک یہ روایت کسی معتبر سند سے ثابت نہ ہو اس کی نسبت حضور اکرم صلی اللہ  علیہ وسلم کی طرف کرنا درست نہیں۔ البتہ حضرت شیخ محمدزکریا رحمہ اللہ نے اسی کتاب کے صفحہ نمبر(184) پر نزھة المجالس کے حوالے سے اس درود شریف کو بیماری سے شفاء کے لیے بعض بزرگوں کے معمولات ميں بطورِ علاج ذکر کیا ہے، البتہ اس میں درود کے ساتھ سلام کے صیغے بھی نقل کیے ہیں، لہذا اس درودِ پاک کے صیغے چونکہ صحیح ہیں، ان میں کوئی لفظ غیر صحیح یا فاسد المعنی نہیں،  اس لیے اس درودِ پاک کو بطورِ علاج یا دعا کے لیے  پڑھنے میں حرج نہیں۔

حوالہ جات
نزهة المجالس ومنتخب النفائس (2/ 85) عبد الرحمن بن عبد السلام الصفوري (المتوفى: 894هـ) الناشر: المطبعه الكاستلية – مصر:
الثانية: حصل لبعض الصالحين حصر بول فرأى في منامه الشيخ العارف شهاب الدين بن رسلان فشكا إليه ذلك فقال أين أنت من الترياق المجرب قل اللهم صل وسلم على روح سيدنا محمد في الأرواح وصل وسلم على قلب سيدنا محمد في القلوب وصل وسلم على جسد سيدنا محمد في الأجساد وصل وسلم على قبر سيدنا محمد في القبور فلما استيقظ أكثر من ذكرها فعافاه الله تعالى۔

محمد نعمان خالد

دارالافتاء جامعۃ الرشیدکراچی

10/جمادی الاولی 1442ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد نعمان خالد

مفتیان

مفتی محمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب