021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ایک سے زائد والدہ اور بہن بھائیوں کی میراث کا حکم﴿دوبیواوں اوربیٹوں بیٹیوں میں میراث کا حکم﴾
67996میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

باپ ایک ہو اور ماں الگ الگ ہوتو والد کی زمین اور جائیداد ماؤوں پر تقسیم ہوگی یا کہ اولاد پر۔اگر اولاد پر تقسیم ہوتی ہےتو ایک ماں کے تین بیٹےاور دوسری ماں سے دو بیٹے اور تین بیٹیاں ہیں۔ان کے حصے کس حساب سے ہوں گے۔نیز یہ بھی بتائیں کہ ماؤوں کا حصہ بھی ہوتا ہے یا نہیں،کیونکہ پہلے اسلام میں ایسا بھی ہوا ہے کہ سوتیلی بہنوں کو حصہ نہیں ملتا تھا۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورت مسئولہ میں مرحوم نے جوکچھ نقدی ،زیور، جائیداد یا چھوٹا بڑا سامان چھوڑا ہواس میں سے پہلے مرحوم کی تجہیزوتکفین کے متوسط اخراجات نکالے جائیں،پھر  اگر مرحوم کے ذمے کچھ قرض ہوتو وہ ادا کیا جائےا ور اگر بیویوں کا مہر شوہر نے ابھی تک ادا نہیں کیا  تو وہ قرض میں شامل ہے،اس کو ادا کیا جائے،اور اگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کسی غیر وارث کے حق میں کی ہو تو  ایک تہائی تک اس کے مطابق عمل کیاجائے۔اس کے بعد جو کچھ مال بچے اسکے کل 208 حصے کیے جائیں اور وہ مال  آپ کےوالد کے تمام وارثین یعنی دونوں بیویوں اور تمام بیٹے ،بیٹیوں خواہ پہلی بیوی سے ہوں یا دوسری بیوی سے،ان کے درمیان درج ذیل شرعی طریقے کے مطابق تقسیم کیا جائے گا۔

 

وارث

حصہ

موجودہ مال کا فیصدی حصہ

پہلی بیوی

13

6.25%

دوسری بیوی

13

6.25%

پہلی بیوی کا پہلا بیٹا

28

13.461%

پہلی بیوی کا دوسرا بیٹا

28

13.461%

پہلی بیوی کا تیسرا بیٹا

28

13.461%

دوسری بیوی کا پہلا بیٹا

28

13.461%

دوسری بیوی کا دوسرا بیٹا

28

13.461%

دوسری بیوی کی پہلی بیٹی

14

6.730%

دوسری بیوی کی دوسری  بیٹی

14

6.730%

دوسری بیوی کی تیسری بیٹی

14

6.730%

کل تعداد:10

کل حصص:208

کل فیصد:100%

حوالہ جات
القرآن الکریم۔[النساء: 12]
{ وَلَهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْتُمْ إِنْ لَمْ يَكُنْ لَكُمْ وَلَدٌ فَإِنْ كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَكْتُمْ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّةٍ تُوصُونَ بِهَا أَوْ دَيْنٍ}
القرآن الکریم۔[النساء: 11]
{يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلَادِكُمْ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنْثَيَيْن}
تبيين الحقائق شرح كنز الدقائق وحاشية الشلبي (6/ 233)
 {ولهن الربع مما تركتم إن لم يكن لكم ولد فإن كان لكم ولد فلهن الثمن مما تركتم} [النساء: 12] وإن كن أكثر من واحدة اشتركن فيه لوجهين أحدهما لئلا يلزم الإجحاف ببقية الورثة لأنه لو أعطى كل واحدة منهن ربعا يأخذن الكل إذا ترك أربع زوجات بلا ولد، والنصف مع الولد.

  طلحہ بن قاسم 

  دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

06/05/1441

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

طلحہ بن قاسم

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب