021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
نووارد شخص کے لیے قیام کی مقدار
71972نماز کا بیاننماز کےمتفرق مسائل

سوال

امام رکوع میں ہو تو نووارد شخص کے لیے قیام کی فرض مقدار کیا ہو گی؟مثلا امام رکوع میں ہو اور مقتدی نے تکبیر تحریمہ کہہ کر ہاتھ باندھ لیے، اب کتنی دیر اس کو کھڑا ہونا ہو گا؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر امام رکوع میں ہو تو  نووارد شخص کے لیے صرف تکبیرِ تحریمہ قیام کی حالت میں کہنا فرض قیام کی ادائیگی کے لیے کافی ہے، اس کے فوراً بعد وہ رکوع کی تکبیر کہہ کر رکوع میں جاسکتا ہے، قیام کی حالت میں تکبیرِ تحریمہ کہنے کے بعد مزید کھڑا ہونے کی ضرورت نہیں۔

حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (1/ 444) دار الفكر-بيروت:
فلو كبر قائما فركع ولم يقف صح لأن ما أتى به القيام إلى أن يبلغ الركوع يكفيه قنية۔

 محمد نعمان خالد

دارالافتاء جامعۃ الرشیدکراچی

5/رجب المرجب 1442ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد نعمان خالد

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب