021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
گندم ادھار دینا{گندم کی فصل آنے پر ادھار لی ہوئی گندم واپس کر دی جائے گی}
72095جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

کیافرماتے ہیں مفتیانِ کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمارے ہان یہ رواج ہے کہ گندم کے موسم میں اپنی زمین کی پیداوار میں سے اپنی سال بھر کی ضرورت کے مطابق رکھ کر باقی فروخت کر دیتے ہیں۔ کبھی کبھار ایسا ہوتا ہے کہ اگلی فصل آنے سے پہلے وہ رکھی ہوئی گندم ختم ہوجاتی ہے تو وہ شخص گاؤں کے کسی ایسے شخص سے گندم ادھار لے لیتا ہے جس کے پاس ضرورت سے زیادہ گندم موجود ہوتی ہے اور طے یہ ہوتا ہے کہ گندم کی فصل آنے پر ادھار لی ہوئی گندم واپس کر دی جائے گی۔ کیا ایسا کرنا جائز ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

گندم کو اس طرح ادھار دینا کہ اس کی مقدار معلوم ہو، جائز ہے۔

حوالہ جات
وقال العلامۃ الحصکفی رحمہ اللہ تعالٰی: وفيها استقراض العجين وزنا يجوز.
وقال تحتہ العلامۃ ابن عابدین الشامی رحمہ اللہ تعالٰی: قوله: (استقراض العجين وزنا يجوز) هو المختار، مختار الفتاوى، واحترز بالوزن عن المجازفة، فلا يجوز، بحر(ردالمحتار: 167/5)

محمد عبداللہ بن عبدالرشید

دارالإفتاء جامعۃ الرشید کراچی

12/ رجب المرجب/ 1442ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد عبد اللہ بن عبد الرشید

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب