021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
والدہ کو غلطی سے قتل کرنے والا میراث سے محروم ہوگا۔
72407میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام کہ محمد والی بن محمد مسکین نے غیرت کے نام پر 25/9/2013 بروز بدھ صبح 9 بجے کے ٹائم اپنی بیوی کو قتل کرتے ہوئے اپنی والدہ کو بھی قتل کیا ہے۔ (اپنی بیوی کو قتل کر رہا تھا لیکن وہ ڈر کے مارے والدہ کے ساتھ چمٹ گئی تھی بالآخر محمد والی نے مجبور ہوکر پہلی گولی چلائی جو والدہ کے سینہ میں لگی اور والدہ شہید ہوگئی ہے۔) اب سوال یہ کہ محمد والی کو اپنی والدہ کی میراث میں سے حق وراثت ملے گا یا نہیں؟ شرع کی رو سے مسئلہ کا حکم واضح فرمائیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اس طرح کے قتل گناہ کبیرہ اور موجب قصاص جرم ہیں،نیزایسا شخص اپنی والدہ اور بیوی دونوں کی میراث سے محروم ہے اور دہرے قتل کا مرتکب ہے،محض غیرت کے نام پر قتل کا شرعا کوئی جواز نہیں۔

حوالہ جات
الفتاوى الهندية (6/ 454)
القاتل بغير حق لا يرث من المقتول شيئا عندنا سواء قتله عمدا أو خطأ۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۲۴رجب۱۴۴۲ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب