021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مزدورپارٹی کےذمہ دارکاڈبل مزدوری لینا
72408جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!عرض یہ ہےکہ اگرکسی جگہ سیٹ کےہاں بہت سےافرادمزدوری کرتےہوں،اوران سب کاکام بھی ایک جتناہو،مگراس میں سےبعض ڈبل مزدوری لیتےہوں اورباقیوں کوکم مزدوری ملتی ہو،جیساکہ عام طورپرنیوسبزی منڈی اورفروٹ منڈی میں ہوتاہےکہ مزدوپارٹی ڈبل مزدوری لیتےہیں،(بھتہ جسےعام طورپرکہاجاتاہے)توکیایہ بھتہ لیناجائزہے؟

سیٹھ کےمزدور وں کوبھتہ لینےسےمنع نہ کرنےپرسیٹ گناہگارہوگایانہیں؟مہربانی فرماکرجلدمعقول جواب عنایت فرمادیں،اوربندےکی اس تشویش کودورفرمائیں۔

تنقیح:سائل اورمنڈی میں کام کرنےوالےایک ساتھی نےوضاحت کی ہےکہ ایساہوتاہےکہ ایک مزدورجس کوکافی تجربہ ہوتاہے،وہ اپنےساتھ کچھ ساتھیوں کوجمع کرلیتاہے(ذمہ دارمتعین ہوتاہے،اس کےساتھ کام کرنےوالےتبدیل ہوتےرہتےہیں ،ان کوروازنہ کی مزدوری دی جاتی ہے)،جب منڈی میں مال آتاہےتواتارنےکی مزدوری لیتےہیں اورجب مال بک جاتاہےتوپھرگاہگوں سےمال لوڈکرنےکی مزدوری لیتےہیں،اس مزدوری میں جومزدورپارٹی کاذمہ دارہوتاہےوہ ڈبل مزدوری لیتاہے۔

ہرمزدورپارٹی کی دکانیں (جہاں سےوہ مزدوری لیتےہیں)متعین ہوتی ہیں ایک پارٹی کاذمہ دارکسی دوسری پارٹی کےذمہ دارکواس دکان میں کام کرنےنہیں دیتا۔

 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورت مسئولہ میں  چونکہ مزدورپارٹی کاذمہ داربطورٹھیکہ دار کام کرتاہے، مزدوروں سےاجرت طےکرنے،تقسیم کرنے اورنگرانی کی ذمہ داری اسی کی ہوتی ہےاورعرف میں بھی یہ طےشدہ ہےکہ جوذمہ دارہوتاہےوہ زیادہ مزدوری  لیتاہےاس لیےذمہ دارکازیادہ مزدوری لیناشرعاجائزہے۔

چونکہ دکان کےمالک اورماتحت مزدوروں کوپہلےسےمعلوم ہوتاہے(چاہےوہ عقدکےذریعہ ہویاپھرعرف کےتحت)اس لیےیہ دھوکہ،رشوت یابھتہ نہیں،شرعااس کالیناجائزہے۔

 ہاں اگرسیٹھ کی طرف سےلوڈنگ اورأن لوڈنگ کی الگ سےباقاعدہ اجرت متعین ہوتواس صورت میں مزدورپارٹی کےذمہ دارکےلیےالگ سےڈبل مزدوری لیناجائزنہیں،اس صورت میں یہ رشوت اوربھتہ کےحکم میں ہونےکی وجہ سےناجائزہوجائےگا۔

حوالہ جات
"الجوهرة النيرة" 3 / 3:
( قوله : ولا يصح حتى تكون المنافع معلومة ، والأجرة معلومة ) لأن الجهالة في المعقود عليه وبدله يفضي إلى المنازعة كجهالة الثمن ، والمبيع۔
"الدر المختار للحصفكي " 5 / 285:
وشرطها: كون الاجرة والمنفعة معلومتين لان جهالتهما تفضي إلى المنازعة۔
" رد المحتار " 21 /  295 :
وفی المصباح الرشوة بالكسر ما يعطيه الشخص الحاكم وغيره ليحكم له أو يحمله على ما يريد۔      

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃالرشیدکراچی

22/رجب 1442 ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب