021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
باربیکان مشروبات کا حکم
72461جائز و ناجائزامور کا بیانکھانے پینے کے مسائل

سوال

الکحل فری  مشروبات باربیکان نام سے دستیاب ہیں، ان کا کیا حکم ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

  باربیکان نامی مشروبات میں الکحل اگرچہ نہیں ہوتا ،لیکن اس بات کا امکان ہوتا ہے کہ کوئی ناپاک یا حرام جزو شامل ہو، اس لیے اس کے مکمل اجزائے ترکیبی کی تحقیق نہ ہو تو اس سے احتراز بہتر ہے،البتہ جب تک اس میں حرام اجزاء یا نشہ کے عنصر کا ہونا یقینی طور پر معلوم یا مشاہد نہ ہو اس وقت تک اس کو حرام اور ناجائز نہیں کہا جاسکتا۔

حوالہ جات
۔۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۳۰رجب۱۴۴۲ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب