72917 | نماز کا بیان | اوقاتِ نمازکا بیان |
سوال
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ!
ہمارے ہاں خواتین میں یہ مشہور ہے کہ مغرب کی اذان ہونے کے بعد نماز کا ٹائم صرف آدھے گھنٹے تک رہتا ہے۔ اِس کے بعد مغرب کا وقت ختم ہوجاتا ہے۔ یہ بات کس حد تک درست ہے؟ اور مغرب کا وقت کب تک رہتا ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
مغرب کی نماز کا وقت سورج غروب ہونے سے لے کر افق پر سرخ روشنی کے غائب ہونے تک رہتا ہے، جس کا دورانیہ مختلف موسموں اور مختلف علاقوں میں کم زیادہ ہوتا رہتا ہے۔ لہذا مغرب کا وقت صرف آدھے گھنٹے تک سمجھنا درست نہیں۔ لیکن مغرب کی نماز جلد ہی ادا کرنی چاہیے، بلا عذر تاخیر کرنا مکروہ ہے۔
حوالہ جات
قال العلامۃ الحصکفي رحمہ اللہ تعالی: (و) وقت (المغرب منه إلى) غروب (الشفق وهو الحمرة) عندهما. (الدر المختار مع رد المحتار: 1/360)
قال العلامۃ ابن عابدین رحمہ اللہ تعالی: لكن تعامل الناس اليوم في عامة البلاد على قولهما، وقد أيده في النهر تبعا للنقاية والوقاية والدرر والإصلاح ودرر البحار والإمداد والمواهب وشرحه البرهان وغيرهم مصرحين بأن عليه الفتوى. وفي السراج: قولهما أوسع.(رد المحتار: 1/361)
صفی ارشد
دارالافتاء، جامعۃ الرشید، کراچی
6/ شعبان/ 1442
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | صفی ارشد ولد ارشد ممتاز فاروقی | مفتیان | فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب |