021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
اندازے سے زکوۃ نکالنا
72748زکوة کابیانسامان تجارت پر زکوۃ واجب ہونے کا بیان

سوال

دکان کے مال کا اندازہ لگا کر زکوۃ نکالنا کیسا ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اصل حکم تو یہ ہے کہ جہاں تک ہوسکے حقیقی مقدار کا حساب کرکےزکوۃ نکالی جائے، لیکن جہاں حقیقی مقدار کے معلوم کرنے میں بہت زیادہ حرج آتا ہو تو ایسی صورت میں محتاط اندازہ کے مطابق بھی زکوۃ نکالی جاسکتی ہے ،لیکن حتی الوسع اندازہ کچھ زیادہ ہی لگایا جائے تاکہ زکوۃ کی ادائیگی میں کمی نہ رہے، کیونکہ حقیقت سے کم اندازہ کی صورت میں اس قدر زکوۃ ذمہ میں واجب رہے گی۔(فتاوی دار العلوم دیوبند:ج۶،ص۱۰۵)

حوالہ جات
۔۔۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۸شعبان۱۴۴۲ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب