021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
والدین، اولاد اوربھائی نہ ہونے کی صورت میں غیرشادی شدہ پھوپھی کی میراث بھتیجوں کوملے گی
73199میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

کیافرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ

ہماری پھوپھی محترمہ شہناز نورقریشی (غیرشادی شدہ) ولد برکت علی مرحوم کا 74سال کی عمرمیں 14مارچ 2020کو انتقال ہوگیاہے۔ برکت علی مرحوم کے 4 بیٹے اور4 بیٹیاں یعنی کل آٹھ اولادیں تھی جن کے نام درج ذیل ہیں۔

١١۔ غلام مصطفی مرحوم ۲۔ بشیراحمد مرحوم ۳۔ محمد نذیرمرحوم ۴۔ علی نوازمرحوم

۵۔ حمیدہ بی بی مرحومہ ٦۔ رشیدہ بی بی مرحومہ ۳۔ صغیرہ بی بی مرحومہ ۴۔ اورخود شہنازنورمرحومہ

تمام اولاد کی تفصیل درج ذیل ہے۔

کل نو بھتیجےہیں جن میں سے 3 کا انتقال ہوچکا ہے(فیملی موجود ہے) اور6بھتیجے زندہ ہیں۔

کل 13 بھتیجیاں ہیں جن میں 3کا انتقال ہوچکا(فیملی موجودہے) 10زندہ ہیں جن میں ایک غیر شادی شدہ اوریتیم ہے۔

کل 7بھانجےہیں جن میں سے 5 کا انتقال ہوچکا ہے فیملی موجود ہے اور2 زندہ ہیں۔

کل 6بھانجیاں ہیں جن میں سے 3کا انتقال ہوچکا (فیملی موجودہے) اور2زندہ ہیں اورایک گمشدہ ہے 20سال سے زیادہ عرصے سے۔

     شہناز نورمرحومہ اپنے بھائی محمد نذیرمرحوم کے گھر میں رہتی تھی جس کا سربراہ اس وقت ان کا پوتاسجیل ولد خالد مرحوم ہے۔

سب کے اولادوں کا ایک ٹیبل درج ذیل ہے۔جن کے سامنے مرحوم لکھاہے وہ شہناز نورسے بہت پہلے فوت ہوچکے ہیں:

اولاد شہنازنور

مرحومہ

اولاد صغیرہ بی بی

مرحومہ

اولاد رشیدہ بی بی مرحومہ

اولاد حمیدہ بی بی

 مرحومہ

اولاد علی

 مرحوم

اولاد محمد نذیر مرحوم

اولاد بشیر احمد مرحوم

اولاد غلام مصطفی مرحوم

غیر شادی شدہ

عزرا بی بی

صائمہ بی بی

اکرم مرحوم

روبینہ بی بی

خالد مرحوم

سلمہ مرحومہ

دلاورعباس مرحوم

 

فرخ رضا

نعیمہ بی بی

انورمرحوم

عامر

سمیعہ مرحومہ

نجمہ بی بی

 
     

صغر مرحوم

فوزیہ بی بی

ماجد

زاہد مرحوم

 
     

قمرمرحوم

میمونہ شہزاد

شہزاد

شاھد

 
     

مظہرمحمود

حامد

 

فرزانہ مرحومہ

 
     

منور

ہمابی بی

 

رخسانہ مرحومہ

 
     

رضیہ مرحومہ

اسماء بی بی

 

فرھانہ مرحومہ

 
     

فضیہ مرحومہ

   

رضوانہ بی بی

 

 

 

 

صفیہ گمشدہ 20سال سے

 

 

اسد

 

 

 

 

 

 

 

عظمہ بی بی

 

شہناز نورمرحومہ کا قرض اوروراثت کے حوالے سےکوئی تحریرموجود نہیں ہے، جبکہ ترکہ میں چند رہائشی پلاٹس ،دکانیں سیونگ سرٹیفکیٹ، بینک اکاونٹس،زیورات ،کتابیں اورذاتی استعمال کی کچھ دیگراشیاءہیں،اس پورے ترکہ کی شرعی تقسیم اوروارثوں کی تعیین کےلیے آپ سے شرعی فیصلے کی درخواست ہے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

حقوقِ متعلقہ بالترکہ(کفن دفن کے اخراجات ،قرض اورثلت تک وصیت اگرکی ہو) کی ادائیگی کے بعد مرحومہ شہناز نورقریشی نے موت کے وقت  جوکچھ اپنی ملک میں چھوڑاتھا  اس  کو6برابرحصوںمیں تقسیم کرکےان کے زندہ بھتیجوں یعنی شاہد،اسد،ماجد،شہزاد،عامراورحامدمیں سے ہرایک کوایک ایک حصہ یعنی 16.666 فیصد دیا جائے ۔

ان چھ بھتیجوں کے علاوہ استفتاء میں درج تمام رشتہ داربشمول بھانجیوں،بھانجوں اوربھتیجیوں کے سب شرعاً شہناز نورقریشی مرحومہ کی میراث سے محروم ہونگے ۔

حوالہ جات
وفی البحر الرائق (8/ 567)
 والعصبة أربعة أصناف: عصبة بنفسه وهو جزء الميت وأصله وجزء أبيه وجزء جده الأقرب.
وفی السراجیة مع تسہیل السراجی ﴿ص:۷١
ومن لافرض لھامن الإناث وأخوھا عصبة لاتصیرعصبة بأخیھاکالعم والعمة ،المال کلہ للعم دون العمة.

سیدحکیم شاہ عفی عنہ

دارالافتاء جامعۃ الرشید

23/10/1442ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سید حکیم شاہ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب