021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
کاغذکے نوٹ اور سکے عرفی ثمن اور نقدی ہیں۔
73536خرید و فروخت کے احکامبیع صرف سونے چاندی اور کرنسی نوٹوں کی خریدوفروخت کا بیان

سوال

کیا کاغذ کے نوٹ اور جو سکہ آج کے دور میں چل رہا ہے اس کا استعمال حرام ہے؟ مجھ سے ایک شخص نے کہا کہ جس چیز کی قیمت ہو اسی کو خرید و فروخت کے لئے استعمال میں لایا جا سکتا ہے جیسے کھجور، سونے کا سکہ وغیرہ، کیا یہ بات صحیح ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

کاغذاور سکہ اگرچہ خلقۃ ثمن اور نقدی نہیں ، لیکن ثمن عرفی ضرورہیں، اس لیے کہ حکومت کا ضمانت لینا کاغذ کے نوٹ اور سکے کے ثمن اور نقدی بننے کے لیے کافی ہے۔لہذا اس کے استعمال کو حرام کہنا صحیح نہیں ہے۔

حوالہ جات
۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۲۶ذیقعدہ ۱۴۴۲ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب