021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
واجب رکن کی ادائیگی میں کس قدر تاخیر سے سجدہ سہو لازم ہوتا ہے ؟
73921نماز کا بیانسجدہ سہو کابیان

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے کے بارے میں :

میں ایک دفعہ ظہر کی نماز میں مسبوق تھا۔ میری دورکعت نکل گئی تھیں ۔ امام صاحب تیسری رکعت میں اتنی مقدار بیٹھے کہ جس میں ایک یا دو بار سبحان اللہ کوئی کہہ سکےپھر امام صاحب کھڑے ہو گئے۔ چوتھی رکعت میں سجدہ سہو نہیں کیا تو امام نے دوبارہ ظہر کی نماز کا اعادہ کیا۔ مجبوراً مجھے بھی سلام پھیرنا پڑااور میں نے امام کی اقتدا میں دوبارہ ظہر کی نماز پڑھی تو کیا میری ظہر کی نماز درست ہوئی یا نہیں؟ میری رہنمائی فرمائیں۔

اس حوالے سے بتائیں کہ کتنی مقدار میں بیٹھنے سے سجدہ سہو ہوتا ہے ۔ یہ ہمارے امام صاحب کی اکثر عادت ہے تیسری رکعت میں بیٹھنے کی تو مقتدی فوراًاس کو لقمہ دیتے ہیں تو وہ چوتھی رکعت میں سجدہ سہو کرتے ہیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر امام صاحب تیسری رکعت میں تین دفعہ سبحان اللہ کہنے کے بقدر بیٹھنے کے بعد کھڑے ہوتے ہیں تو ایسی صورت میں سجدہ سہو کرنا ضروری ہوتا ہے۔ صورت مسئولہ میں چونکہ امام صاحب چوتھی رکعت میں سجدہ سہو کرنا بھول گئے اور نماز کا اعادہ کیا تو گویا وہ تیسری رکعت کے بعد اتنی بیٹھے رہے تھے جس سے سجدہ سہو کرنا لازم ہو جاتا ہے اور سجدہ سہو نہ کرنے کی وجہ سے انہوں نے نماز دہرائی ،لہذا آپ کی ظہر کی نماز درست ہو گئی تھی۔

حوالہ جات
حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح (ص: 474)
قوله: "وجب عليه سجود السهو" إذا شغله التفكر عن أداء واجب بقدر ركن أو شغله عن الوضوء بعد سبق الحدث لشكه أنه صلى ثلاثا أو أربعا يجب السهو وإلا فلا كذا في الشرح ولم يبينوا قدر الركن وعلى قياس ما تقدم أن يعتبر الركن مع سنته وهو مقدر بثلاث تسبيحات

عبدالدیان اعوان

دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی

17 محرم 1443

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبدالدیان اعوان بن عبد الرزاق

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب