021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ایک وارث کاترکہ میں موجود زیور بیچ کر قیمت استعمال کرنے کا حکم
74609میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

اگر ترکہ میں شامل کچھ سونا کسی ایک وارث نے دوسرے ورثہ کی اجازت کے بغیر فروخت کردیا ہو تو اس کا کیا حکم ہوگا؟ آیا یہ وارث اس قیمت کا ضامن ہوگا جتنے کا اس نے فروخت کیا تھا،یا موجودہ قیمت کے لحاظ سے اس پر ضمان آئے گا؟کیونکہ میراث کے معاملات ابھی طے ہورہے ہیں۔

نیز کیا بیچے گئے سونے کو اسی وراث کے حصے سے منہا کیا جائے گا،یا تمام ورثہ کے حصوں سے،جبکہ بیچتے وقت اس نے کسی سے اجازت نہیں لی تھی؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اصولی طور پر تو وہ اسی قیمت کا ضامن ہے جو زیور فروخت کرکے اس نے حاصل کی تھی،لیکن وہ قیمت چونکہ سونے کی موجودہ قیمت کے لحاظ سے بہت کم بنے گی،اس لیے اخلاقاً اسے چاہیے کہ اپنی استطاعت کے مطابق جتنی ہوسکے زیادہ ادا کردے،تاہم اگر وہ اضافی قیمت دینے پر آمادہ نہ ہو تو دیگر ورثہ اسے اس پر مجبور نہیں کرسکتے۔

چونکہ اس زیور کو بیچ کر اس کی رقم اسی وارث نے اکیلے استعمال کی تھی،اس لیے اس کا ضمان بھی اکیلے اسی کے ذمے آئے گا۔

حوالہ جات
"الدر المختار " (6/ 183)
"(وتجب القيمة في القيمي يوم غصبه) إجماعا (والمثلي المخلوط بخلاف جنسه) كبر مخلوط بشعير وشيرج مخلوط بزيت ونحو ذلك كدهن نجس (قيمي) فتجب قيمته يوم غصبه وكذا كل موزون يختلف بالصنعة كقمقم وقدر درر ودبس ذكره في الجواهر".
"رد المحتار" (6/ 254)
"أقول: نقل في جامع الفصولين عن شرح الطحاوي كل كيلي ووزني غير مصوغ وعددي متقارب كفلوس وبيض وجوز ونحوها مثليات والحيوانات والذرعيات والعددي المتفاوت كرمان وسفرجل، والوزني الذي في تبعيضه ضرر وهو المصوغ قيميات اهـ".
"البحر الرائق" (5/ 299):
"دخل المصوغ من الذهب والفضة كالآنية تحت القيميات فتتعين بالتعيين للصفة".

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

23/ربیع الثانی1443ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب