021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
جائیداد ہبہ کرنا
75125ہبہ اور صدقہ کے مسائلہبہ کےمتفرق مسائل

سوال

کیا جائیدا د ، زمین وغیرہ کا مالک ہبہ کر سکتا ہے اپنے بیٹوں کو ، بیٹی کو چھوڑ کر محروم کر کے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر سوال میں یہ پوچھنا مقصودہے کہ  بیٹیوں   کو محروم کر کے بیٹوں کو ہبہ کرنا   کیسا ہے؟ توا س کا جواب  یہ ہے  کہ والد کا زندگی میں اپنی مکمل جائیداد یا جائیداد کا  کچھ حصہ    کسی معتبر وجہ کے بغیر چند بیٹوں میں تقسیم کر دینا اور باقیوں کو محروم   کر دینا  نا انصافی اور حق تلفی ہےجس سے والد گناہگار ہوگا، البتہ اگر والد زند گی میں  مکمل جائیداد یا کچھ جائیداد چند بیٹوں کو  بطور ہبہ  مکمل قبضہ اور تصرف  کے اختیار کے ساتھ دے دے تو ان بیٹوں کے لیے اسے قبول کرنا  جائز ہے  اورقبول کرنے سے بیٹے اس  جائیداد کے مالک بھی بن جائیں گے۔

اور اگر سوال میں یہ پوچھنا مقصود ہے کہ بیٹوں اور بیٹیوں کو محروم کر کے والد کا کسی اور کو جائیداد  ہبہ  کرنا کیسا ہے؟ تو اس کا جواب یہ ہےہے اس طر ح کا ہبہ مطلقا جائزہے بشرطیکہ ورثہ کو محروم کرنے کی نیت نہ ہو ، اور اگر ا س طرح کے ہبہ سے ورثا ء کو محروم کرنا مقصود ہوتو یہ ناجائز ہے مگر ایسی صورت میں ہبہ کر کے قبضہ دے دینے پر ہبہ نافذ ہو جائیگا اور جن کو یہ ہبہ  کیا گیا ہے وہ  اس جائیداد کےمالک بن جائیں گے۔

حوالہ جات
شرح معاني الآثار (5/ 60)
حَدَّثَنَا فَهْدٌ قَالَ : ثنا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ : ثنا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَامّ عَنْ حُصَيْنٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ قَالَ : سَمِعْت { النُّعْمَانَ بْنَ بَشِيرٍ يَقُولُ : أَعْطَانِي أَبِي عَطِيَّةً فَقَالَتْ أُمِّي عَمْرَةُ بِنْتُ رَوَاحَةَ لَا أَرْضَى حَتَّى تُشْهِدَ مِنْ الْأَشْهَادِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ .فَأَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ : إنِّي قَدْ أَعْطَيْت ابْنِي مِنْ عَمْرَةَ عَطِيَّةً وَإِنِّي أُشْهِدُك .قَالَ أَكُلَّ وَلَدِك أَعْطَيْت مِثْلَ هَذَا ؟ قَالَ لَا قَالَ : فَاتَّقُوا اللَّهَ وَاعْدِلُوا بَيْنَ أَوْلَادِكُمْ }.

سعد مجیب

دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۲۶ جمادی الاولی ۱۴۴۳

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سعد مجیب بن مجیب الرحمان خان

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب