75127 | ہبہ اور صدقہ کے مسائل | ہبہ کےمتفرق مسائل |
سوال
جب کوئی مالک اپنی جائیداد زمین وغیرہ کو ہبہ کرتا ہے، توکیا قبضہ دینا لازم ہے،کیا عورت کو قبضہ دینا بھی لازمی ہے۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
ہبہ مکمل ہونے کےلیے قبضہ دینا لازمی ہے،اور اس حکم میں عورت ، مرد سب برابر ہیں، لہذا ہبہ کرنےکے بعد عورت کو بھی قبضہ دینا لازمی ہے، قبضہ دیے بغیر ہبہ مکمل نہ ہو گا.
حوالہ جات
البناية شرح الهداية (10/ 159)
الهبة عقد مشروع؛ لقوله - عَلَيْهِ الصَّلَاةُ وَالسَّلَامُ -: «تهادوا تحابوا» ،
وعلى ذلك انعقد الإجماع. وتصح بالإيجاب والقبول والقبض، أما الإيجاب والقبول؛ فلأنه عقد، والعقد ينعقد بالإيجاب والقبول والقبض لا بد منه لثبوت المالك، وقال مالك - رَحِمَهُ اللَّهُ - يثبت الملك فيه قبل القبض اعتبارا بالبيع، وعلى هذا الخلاف الصدقة، ولنا قوله - عَلَيْهِ الصَّلَاةُ وَالسَّلَامُ -: «لا تجوز الهبة إلا مقبوضة» .
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (5/ 690)
(وتتم) الهبة (بالقبض) الكامل (ولو الموهوب شاغلا لملك الواهب لا مشغولا به)
سعد مجیب
دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی
۲۶ جمادی الاولی ۱۴۴۳
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | سعد مجیب بن مجیب الرحمان خان | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |