73293 | خرید و فروخت کے احکام | خرید و فروخت کے جدید اور متفرق مسائل |
سوال
اسپیکر اور MP3 وغیرہ بیچنا کیسا ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
اس سے متعلق بھی اوپر والا اصول ذہن میں رکھیں کہ ہر وہ چیز جس کاجائز اور ناجائز دونوں طرح کااستعمال ہوتا ہو اسے بیچنا جائز ہے۔ البتہ اگر بیچنے والے کو یقینی علم ہو گیا کہ خریدار اسے ناجائز کام میں ہی استعمال کرے گا تو اس صورت میں اسے بیچنا جائز نہ ہوگا۔ لہذا اسپیکر اور MP3 وغیرہ جائز اور ناجائز دونوں طرح کے امور میں استعمال ہوتےہیں تو ان کابیچنا جائز ہے۔البتہ اگر بیچنے والے کو یقینی علم ہو گیا کہ خریدار اسے ناجائز کام میں ہی استعمال کرے گا تو اس صورت میں اسے بیچنا جائز نہ ہوگا۔
حوالہ جات
الفتاوى الهندية (3/ 116)
ويجوز بيع البربط والطبل والمزمار والدف والنرد وأشباه ذلك في قول أبي حنيفة - رحمه الله تعالى - وعندهما لا يجوز بيع هذه الأشياء قبل الكسر ذكر المسألة في إجارات الأصل من غير تفصيل وذكر في السير الكبير تفصيلا على قولهما فقال إن باعها ممن لم يستعملها ولا يبيع هذا المشتري ممن يستعملها فلا بأس ببيعها قبل الكسر فإن باعها ممن يستعملها أو يبيعها هذا المشتري ممن يستعملها لا يجوز بيعها.
محمد عبدالرحمن ناصر
دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی
29/10/1442
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد عبدالرحمن ناصر بن شبیر احمد ناصر | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب |