021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بیعانہ لے کر پراپرٹی آگے فروخت کرنا
71849خرید و فروخت کے احکامخرید و فروخت کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

اگر کوئی شخص میرے پاس اپنی پراپرٹی بیچنے آئے اور میں اس کا خود بیعانہ کردوں اور دس لاکھ کی پراپرٹی کے بدلے ایک لاکھ دے کر ایک مہینہ کا وقت لے لوں۔تو کیا وہ پراپرٹی میں بیعانہ لے کر آگے منافع  پر بیچ سکتا ہوں؟اور نیا خریدار مقررہ وقت پر پیسے دے کر وہ پراپرٹی اپنے نام کرے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مذکورہ صورت میں اگر وہ شخص بیعانہ لے کروہ پراپرٹی آپ کو بیچ دیتا ہے،چنانچہ وہ مالکانہ تصرف کا اختیار بھی آپ کو دے دےاور اس کے بعدپراپرٹی کا نقصان بھی آپ ہی کا ہو تو اس طرح معاملہ کے بعد وہ پراپرٹی آپ کی ملکیت میں آجائے گی، چنانچہ آپ کے لیے اسے آگے بیچنے کی اجازت ہوگی۔البتہ اگر وہ شخص  مالکانہ تصرف کا اختیارآپ کو تب تک نہ دے جب تک کہ پوری رقم ادا نہ کردی جائے تو اس صورت میں صرف بیعانہ دے دینے سے وہ پراپرٹی آپ کی  ملکیت میں نہیں آئے گی چنانچہ آپ کے لیے آگے بیچنا بھی جائز نہ ہوگا۔

حوالہ جات
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (5/ 244)
(وأما) تفسير التسليم، والقبض فالتسليم، والقبض عندنا هو التخلية، والتخلي وهو أن يخلي البائع بين المبيع وبين المشتري برفع الحائل بينهما على وجه يتمكن المشتري من التصرف فيه فيجعل البائع مسلما للمبيع، والمشتري قابضا له.
درر الحكام في شرح مجلة الأحكام (1/ 251)
تسليم المبيع يحصل بالتخلية وهو أن يأذن البائع للمشتري بقبض المبيع مع عدم وجود مانع من تسليم المشتري إياه إذا أذن البائع.
درر الحكام في شرح مجلة الأحكام (1/ 236)
للمشتري أن يبيع المبيع لآخر قبل قبضه إن كان عقارا وإلا فلا وكذلك يجوز له أن يهبه.

معاذ احمد بن جاوید کاظم 

دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۲۲ جمادی الاولی ۱۴۴۳

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

معاذ احمد بن جاوید کاظم

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب