021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
شاعری یا ٹیچنگ کے ذریعہ یوٹیوب پر کمائی کرنا
73327جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

کیا یوٹیوب پر شاعری ،ٹیچنگ  وغیرہ کی وڈیوز ڈال کر کمائی کی جا سکتی ہے؟
                                           

 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

یوٹیوب پر تعلیمی سلسلہ  کے لئےاور شاعری وغیرہ کیلیے   ویڈیوز بنا کر اپلوڈ کی جا سکتی ہیں۔اس میں شرط یہ ہے کہ ویڈیوز میں موسیقی نہ ہو،ویڈیو میں عورت کی بے پردہ تصاویر نہ ہوں ، فحش مواد نہ ہواور شاعری فحاشی پر مبنی نہ ہو۔ان شرائط  کی پاسداری کرتے ہوئے ویڈیو بنا کر تعلیمی غرض سے  یا شاعری کیلیے اپلوڈ کی جاسکتی ہیں۔

 چینل مونیٹائز  ہونے کی صورت میں یوٹیوب سے  ویڈیوز پر مندرجہ ذیل شرائط کے ساتھ آمدنی  حاصل کرنا جائز ہے۔

  1. ویڈیوز جائز امورسے متعلق ہوں  جیسا کہ تعلیمی غرض  کے لئے بنائی گئی ویڈیوز،اسی طرح ویڈیوز موسیقی اور ناجائز مواد پر مبنی نہ ہوں۔
  2. جن کمپنیز کے اشتہارات آپ کی ویڈیوز پر چلائے جا رہے ہیں ان کا کا روبار جائز ہو ،ناجائز کاروبار کرنے والی کمپنیز کے اشتہارات فلٹر کر کےفہرست سے خارج کر دیے جائیں۔
  3. اشتہارات موسیقی،نامحرم کی تصویر اور فحش مواد پر مبنی نہ ہوں۔
  4. اگر فہرست منتخب کرنے کے باوجود یوٹیوب ناجائز امور پر مبنی اشتہارات چلا دیتا ہے اور آپ کی اس پر رضامندی نہیں ہے تو آپ کو اس کا گناہ نہ ہوگا ۔البتہ یہ ضروری ہےکہ Ads review center)) میں اشتہارات کا جائزہ لے کر ناجائز اشتہارات کی آمدن صدقہ کر دی جائے۔(ماخذہ التبویب فتوی نمبر:70815)
حوالہ جات
{وَلَا تَبَرَّجْنَ تَبَرُّجَ الْجَاهِلِيَّةِ الْأُولَى } [الأحزاب: 33]
{فَلَا تَخْضَعْنَ بِالْقَوْلِ فَيَطْمَعَ الَّذِي فِي قَلْبِهِ مَرَضٌ وَقُلْنَ قَوْلًا مَعْرُوفًا} [الأحزاب: 32]
الأشباه والنظائر - حنفي (ص: 87)
الأصل في الأشياء الإباحة حتى يدل الدليل على عدم الإباحة.
البحر الرائق شرح كنز الدقائق ومنحة الخالق وتكملة الطوري (8/ 230)
 (وإجارة بيت ليتخذ بيت نار أو بيعة أو كنيسة أو يباع فيه خمر بالسواد) يعني جاز إجارة البيت لكافر ليتخذ معبدا أو بيت نار للمجوس أو يباع فيه خمر في السواد وهذا قول الإمام وقالا: يكره كل ذلك لقوله تعالى {وتعاونوا على البر والتقوى ولا تعاونوا على الإثم والعدوان} [المائدة: 2] وله أن الإجارة على منفعة البيت ولهذا تجب الأجرة بمجرد التسليم ولا معصية فيه وإنما المعصية بفعل المستأجر وهو مختار فيه فقطع نسبة ذلك إلى المؤجر.
 

  محمد عبدالرحمن ناصر

دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

04/11/1442

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد عبدالرحمن ناصر بن شبیر احمد ناصر

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب