021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ایمازون کے لئے ایفیلیٹ مارکیٹنگ کرنا
73424جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

میں امریکہ کی ایک کمپنی کے ساتھ کمیشن والاکام کرتا ہوں اور وہ کمپنی Amazon ہے ۔ ایمازون میں اس طرح کام ہوتا ہے کہ ایمازون کا ایک اپنی افیلیٹ پروگرام ہے جو  اس طرح کام کرتا ہے کہ میرے لنک سے کوئی پروڈکٹ خرید لے تو ایمازون اس کے بدلے ہمیں کمیشن دیتا ہے اور جو لوگ ہمارے لنک سے پروڈکٹ خریدتے ایمازون اس پرہم سے  کوئی اضافی چارجز نہیں لیتا ۔

اس میں کئی طریقے سے کام ہوتا ہے،ویب سائٹ کے ذریعہ سے بھی اور فیس بک کے ذریعہ سے بھی۔ میں فیس بک پر کام کرتا ہوں اس کا طریقہ کا ر یہ ہے  کہ ایمازون پر روزانہ ہزاروں پراڈکٹس 50% آف پر ہوتی ہیں،ان پراڈکٹس کا کوڈ ہوتا ہےجو ہر بندہ نہیں نکال سکتا اس کےلئے فری اکاؤنٹ بنانا پڑتا ہے ،میں ا نہی 50% آف والی پراڈکٹس کی ایفیلیٹ مارکیٹنگ کرتا ہوں۔میرا فیس بک پر گروپ ہے جس پر میں روزانہ 50% آف والی پراڈکٹس پوسٹ کرتا ہوں،یہ بکتی ہیں تو مجھے کمیشن ملتا ہے۔کیا میری کمائی شرعی لحاظ سے جائز ہے؟                       

 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اپنی ویب سائٹ یا  سوشل نیٹ ورکس استعمال کر کے کسی کمپنی کی پراڈکٹ کےلئے گاہک تلاش کر کے دینا  اور اس پر اجرت لینا جائز ہے۔شریعت کی اصطلاح میں ایسی اجرت کو ’’اجرۃ السمسار‘‘ کہتے ہیں جسے جائز قرار دیا گیا ہے۔اس میں شرط یہ ہے کہ جس پراڈکٹ کی آپ ایفیلیٹ مارکیٹنگ کر رہے ہیں اس کا بیچنا اور استعما ل کرنا جائزہو۔

حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 63)
سئل محمد بن سلمة عن أجرة السمسار، فقال: أرجو أنه لا بأس به وإن كان في الأصل فاسدا لكثرة التعامل وكثير من هذا غير جائز، فجوزوه لحاجة الناس إليه كدخول الحمام.

 محمد عبدالرحمن ناصر

دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

12/11/1442

‏                                                          

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد عبدالرحمن ناصر بن شبیر احمد ناصر

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب