021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
دس سال بعد عدت گذارنا
71738طلاق کے احکامعدت کا بیان

سوال

ایک عورت کا شوہر دس سال پہلے فوت ہوگیا ،اس وقت اس عورت نے عدت نہیں کی کسی مجبوری کی وجہ سے یا پھر لاپرواہی  کی وجہ سے ،لیکن اب اس کو احساس ہوا اور وہ عدت کرنا چاہتی ہے ،کیا اس کی گنجائش ہے؟

         

 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

شریعت میں عورت کی عدت طلاق یاشوہر کی وفات کے فوراً بعد شروع ہوجاتی ہے،اس دوران اگر عدت کی پابندی نہ بھی کی جائے تو عدت گذر جاتی ہے،اس کے بعد عدت گذارنا جائز نہیں ہے۔البتہ لاپرواہی کی وجہ سےعدت کی پابندی نہ کرنے سے یہ خاتون گناہِ کبیرہ کی مرتکب ہوئی ہیں لہذا   اس پر  اللہ کے حضور توبہ و استغفار کیا جائے تواللہ کی رحمت سے امید ہے گناہ معاف ہوجائے گا۔

حوالہ جات
الفتاوى الهندية(1 / 532
"ابتداء العدة في الطلاق عقيب الطلاق، وفي الوفاة عقيب الوفاة، فإن لم تعلم بالطلاق أو الوفاة
حتى مضت مدة العدة فقد انقضت عدتها، كذا في الهداية.

مصطفی جمال

دارالافتاءجامعۃالرشید کراچی

30/04/1442

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

مصطفیٰ جمال بن جمال الدین احمد

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب