73570 | زکوة کابیان | مستحقین زکوة کا بیان |
سوال
ایک آدمی ٹرسٹ بناتا ہے یا کوئی دوسری فلاحی تنظیم بناتا ہے اور وہ عشر اور زکوۃ وصول کرتا ہے اور اس ٹرسٹ کا مقصد محض ایسے معلمین کی ضرورت کو پورا کرنا ہے۔ تو اس طرح کا ٹرسٹ بنانا کیسا ہے اور اس میں سے معلمین کی ضرورت کو پورا کرنا یا گندم وغیرہ لے کر دینا کیسا ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
اگر یہ ٹرسٹ اس بات کا مکمل اہتما م کرتا ہے کہ اوپر ذکر کردہ اصول کے مطابق مستحق معلمین کو ڈھونڈ کر انہیں ان کی ضرورت کے بقدر زکوۃ کے مال مالک بناتا ہے یا زکوۃ کی رقم سے ان کی ضروریات خرید کر ان کو دیتا ہے، تو اس مقصد کے لئے ٹر سٹ بنانا جائز ہے۔
بلکہ یہ زیادہ بہتر ہے کیونکہ علماء دین کی خدمت میں مصروف ہیں ،جتنا زیادہ وہ معاش کی فکر سے آزاد ہوں گے اس قدر بہتر دینی خدمات کر سکیں گے۔ اور دوسری وجہ یہ بھی ہے کہ معلمین سفید پوش ہوتے ہیں وہ ضرورت ہونے کے باوجود بھی معاشرے میں اپنی قدر و منزلت کی وجہ سے اپنی ضرورت کا اظہار نہیں کرتے ،تو ایسے مستحق افراد کو تلاش کر کے ان کی واقعی ضرورت کو پورا کرنا یقینا دوہرے اجر کا باعث ہو گا۔
حوالہ جات
{إِنَّمَا الصَّدَقَاتُ لِلْفُقَرَاءِ وَالْمَسَاكِينِ وَالْعَامِلِينَ عَلَيْهَا وَالْمُؤَلَّفَةِ قُلُوبُهُمْ وَفِي الرِّقَابِ وَالْغَارِمِينَ وَفِي سَبِيلِ اللَّهِ وَابْنِ السَّبِيلِ فَرِيضَةً مِنَ اللَّهِ وَاللَّهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ} [التوبة: 60]
{لِلْفُقَرَاءِ الَّذِينَ أُحْصِرُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ لَا يَسْتَطِيعُونَ ضَرْبًا فِي الْأَرْضِ يَحْسَبُهُمُ الْجَاهِلُ أَغْنِيَاءَ مِنَ التَّعَفُّفِ تَعْرِفُهُمْ بِسِيمَاهُمْ لَا يَسْأَلُونَ النَّاسَ إِلْحَافًا وَمَا تُنْفِقُوا مِنْ خَيْرٍ فَإِنَّ اللَّهَ بِهِ عَلِيمٌ} [البقرة: 273]
محمد عبدالرحمن ناصر
دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی
30/11/1442
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد عبدالرحمن ناصر بن شبیر احمد ناصر | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب |