021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
زمین محض نام کروانے سے ملک میں نہیں آتی
73613تقسیم جائیداد کے مسائلمتفرّق مسائل

سوال

میرے پانچ بیٹے ہیں اور چار لڑکیاں ہیں۔ میں اپنا مکان خود تعمیر کیا مگر  اہلیہ کے نام اس لیے خریدا تھا کہ میں ملک سے باہر کام کرتا تھا اور میں سرکاری کاموں کے لئے موجود نہیں ہوتا تھا ، ڈھائی سال پہلےاہلیہ کا نتقال ہوگیا، ابھی تک مکان فروخت کر کے لوگوں کے حصے ادا نہیں کئے گئے۔چونکہ زمین میں نے خریدی اور اپنی کمائی سے ہی تعمیر کیا آپ یہ بتا دیں میرا  اس مکان پر کتنا اختیار ہے؟ اگر یہ ملکیت مرحومہ ہی کی ہے تو اس کا اب تک فروخت نہ کیا جانا اور حصے ادا نہ کرنا شرعی طور پر کیسا ہے؟پانچ بیٹے اور میں اپنی ایک غیر شادی شدہ لڑکی کے ساتھ اس مکان میں رہتے ہیں۔ باقی تین لڑکیاں شادی شدہ ہیں ان میں سے دو کے پاسمکان بھی نہیں ہے۔ وہ بھی لھاظ کی خاطر باپ سے انصاف کی منتظر ہیں۔ کیا مجھے اس مکان کو فروخت کرنے میں عجلت سے کام لینا چاہئے؟

 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر زمین کسی مجبوری کی بنا پر مالک کے علاوہ کسی اور کے نام کروائی جائے تو اس سے وہ شخص مالک نہیں بن جاتا۔شرعی طور پر مالک بننے کےلئے اسباب ملک کا پایا جانا ضروری ہےجیسا کہ زمین خریدی جائے یا ہدیہ کی جائے اور اس پر قبضہ بھی ہو۔

مذکورہ صورت میں صرف مجبوری کی بنا پر بیوی کے نام مکان کروایا گیا  تھا ،لہذا بیوی اس  مکان کی مالک نہ بنی تھی،یہ مکان بدستور شوہر کی ملک میں ہے۔شوہر اس میں اپنی اور اولاد کی ضرورت کے مطابق  جس طرح چاہے مالکانہ تصرف کر سکتا ہے۔

حوالہ جات
مجلة الأحكام العدلية (ص: 313)
إذا قال أحد في حق الحانوت الذي في يده بموجب سند: إنه ملك فلان , وليس لي علاقة فيه واسمي المحرر في سنده مستعار , أو قال في حق حانوت مملوك اشتراه بسند من آخر: إنني كنت قد اشتريته لفلان , وإن الدراهم التي أديتها ثمنا له هي من ماله , وقد حرر اسمي في سنده مستعارا. يكون قد أقر بأن الحانوت ملك ذلك الشخص في نفس الأمر.
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (5/ 689)
بخلاف جعلته باسمك فإنه ليس بهبة.

  محمد عبدالرحمن ناصر

دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

29/11/1442

‏                                                                                  

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد عبدالرحمن ناصر بن شبیر احمد ناصر

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب