75194 | زکوة کابیان | ان چیزوں کا بیان جن میں زکوة لازم ہوتی ہے اور جن میں نہیں ہوتی |
سوال
پلاٹ اس ارادے سے خریدا کہ میرے بیٹے پڑھ رہے ہیں ،اگر ضرورت پڑی تو بیچ دوں گا ،کیا اس پلاٹ پر زکاۃ ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
پلاٹ پر اس وقت زکاۃ لازم ہوتی ہے،جب اسے بیچنے کی نیت سے خریدا جائے اور یہ نیت خریدتے وقت سے حساب کے وقت تک مسلسل برقرار رہے۔مذکورہ صورت میں چونکہ بیچنے کی حتمی نیت نہیں بلکہ ضرورت پڑھنے پر بیچنے کی نیت ہے ورنہ نہیں ،لہذا اس پر زکاۃ فرض نہیں۔
حوالہ جات
وتعتبر القيمة يوم الوجوب، وقالا يوم الأداء. وفي السوائم يوم الأداء إجماعا، وهو الأصح، ويقوم في البلد الذي المال فيه.(ردالمحتار:2/286)
الزكاة واجبة في عروض التجارة كائنة ما كانت إذا بلغت قيمتها نصابا من الورق والذهب كذا في الهداية. ويقوم بالمضروبة كذا في التبيين وتعتبر القيمة عند حولان الحول.
(الفتاوی الھندیۃ:1/179)
محمد طلحہ شیخوپوری
دار الافتاء ،جامعۃ الرشید،کراچی
29جمادی الاولی /1443ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد طلحہ بن محمد اسلم شیخوپوری | مفتیان | فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب |