021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مرحوم والدکے کاروبار کے نفع میں بیٹی کاکتناحصہ بنتاہے؟
75518شرکت کے مسائلشرکت سے متعلق متفرق مسائل

سوال

کیافرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میرے والد نے مرنے سے پہلے اپناکاروبارمیرے دوبھائیوں کے نام کردیا اورانہوں نے کہاتھا اس میں سارے بہن بھائیوں کاحصہ ہے،ہم نوبہن بھائی ہیں،چاربہنیں اورپانچ بھائی ہیں،جن دوبھائیوں کے پاس کاروبارہے وہ مجھےماہانہ5ہزاردیتے ہیں اور دوبھائیوں کو10ہزاردیتے ہیں،پوچھنایہ ہے کہ وہ دوسال سے مجھے 5ہزارہی دے رہے ہیں،کیایہ رقم بڑھتی نہیں ہے؟ان کایہ عمل درست ہے یانہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

نفع کافیصدی تناسب طے نہیں کیاگیاتھا،لہذاکاروبار میں آپ کاجتناحصہ بنتاہےتواس حصہ کی بقدرنفع کی آپ حق دار ہیں،بھائیوں کا5000 روپے متعین کرکے دینادرست نہیں،آئندہ کیلئے بھائیوں پرلازم ہے کہ وہ نفع کی فیصد طے  کریں اوراسی اعتبارسے جورقم بنے وہ بہن کودیں۔

حوالہ جات
۔۔۔۔۔۔۔

محمد اویس بن عبدالکریم

دارالافتاء جامعۃ الرشیدکراچی

21/جمادی الاولی1443ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب